نیب ترمیمی آرڈیننس کے بعد متاثرہ افراد کا عدالت سے رجوع

فوٹو: فائل


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) کا ترمیمی آرڈیننس 2019 منظور ہونے کے بعد متاثرہ افراد نے رہائی کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایشین ڈویلپرز کرپشن کیس میں گرفتار یاسر حیات اور محمد الیاس نے ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔  درخواست میں چیرمین نیب اور ڈی جی نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزاران نے موقف اپنایا کہ ان کے کمپنی میں صرف 25 فیصد شئیرز ہیں، یاسر حیات کی عمر 41 جبکہ محمد الیاس کی عمر 52 سال ہے۔

متن میں شامل ہے کہ ملزمان بلڈ پریشر اور دل کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، نیب نے بے بنیاد الزمات لگا کر گرفتار کیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں جمع درخواست کے مطابق ملزمان کا سابقہ ریکارڈ صاف ستھرا ہے اور اچھی شہریت کے مالک ہیں۔ نیب نے محض ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کا الزام لگا کر گرفتار کیا۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ متاثرین کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت حتمی ٹرائل تک منظور کی جائے۔

خیال رہے کہ حکومت نے حال ہی میں نیب ترمیمی آرڈیننس2019 پاس کیا ہے جس کے تحت قومی احتساب بیورو صرف 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا۔

ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج اور آئی پی اوز سے متعلق معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہو جائے گا تاہم مذکورہ معاملات پرایف بی آر، ایس ای سی پی اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹیز کارروائی کرسکیں گے۔


متعلقہ خبریں