سنگین غداری کیس میں مشرف کو سزا ملنے پر ہمیں اطیمنان ہے، پرویز رشید


لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ سنگین غداری کیس میں اصول کو تسلیم کرتے ہوئے پرویز مشرف کو سزا دی گئی جس پر ہمیں اطمینان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ کا اپنا کلچر ہے، کسی کو بھی سزا پر مٹھائیاں نہیں بانٹی جانتیں، بابا بھلے شاہ نے فرمایا تھا کہ دشمن مرے تے خوشی نہ کریئے۔

جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کیس میں انکوائری کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے دفتر میں پیش ہونے کے بعد پرویز رشید کا ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آپ کے علم میں ہے کہ مجھے ایف آئی اے نے آج طلب کر رکھا تھا، ریگل چوک سے ایف آئی اے آفس تک خاردار تاریں اور رکاوٹیں لگائی گئی ہیں لگتا تھا کہ ایک دہشت گرد خودکش جیکٹ پہن کر ان کے دفتر آ رہا تھا۔

پرویز رشید نے کہا کہ آج ایف آئی اے نے مجھ سے جو سوالات کئے اس کے بعد میں خود سے سوالات کرتا رہا، مجھ سے پوچھا گیا کہ پریس کانفرنس میں کون کون لوگ تھے، ویڈیو کہاں سے ملی، میں نے کہا کہ پریس کانفرنس ٹی وی پر لائیو کٹ ہوئی اور ویڈیو ناصر بٹ نے خود بنانے کا دعوی کیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جس کے بارے میں کہا کہ وہ ہمارے ماتھے پر کالا داغ ہے اس کے بارے میں کوئی کچھ نہیں کہہ رہا۔

انہوں نے حکومت کو تقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کا جو کام تھا اس سے نہیں لیا جا رہا جیسے نیب کا جو کام تھا وہ اس سے نہیں لیا گیا، اب جب نیب ناکام ہوئی، سیاسی مخالفین کو جیل میں رکھنا ناکام اور عدالتوں سے انصاف ملنا شروع ہوا مگر پھر اے این ایف حنیف عباسی اور رانا ثناء اللہ کے معاملے میں ناکام ہوئی۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اب ایف آئی اے بھی ناکام ہو گئی ہے، کیا حکومت کا یہ کام ہے کہ اپنے محکموں کو ناکام کرائیں؟

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ایف آئی اے، نیب اور اے این ایف سے ملکی مسائل حل نہیں ہوں گے، ہم کیسے کہہ سکتے ہیں کہ سری نگر میں لوگ محصور ہیں کیا ٹیمپل روڈ پر لوگ محصور نہیں ہیں، پاکستان کے ساتھ جو کچھ آپ کر رہے ہیں یہ اس کے قابل نہیں تھا۔

نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف صحت مند ہونے کے بعد ملک واپسی میں ایک منٹ کی بھی تاخیر نہیں کرینگے، نواز شریف ہمارے قائد اور شہباز شریف ہمارے صدر ہیں۔ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے نواز اور شہباز شریف سمیت سب محنت کر رہے ہیں۔

نیب ترمیمی آرڈیننس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے دوستوں کو این آر او دے رہے ہیں۔

قبل ازیں سینیٹر پرویز اشرف ایف آئی اے کے دفتر پہنچے تو وہاں بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے جس پر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ کیا اتنے زیادہ پولیس اہلکار کشمیر فتح کرنے کے لیے لگائے گئے ہیں؟


متعلقہ خبریں