’سفارش، دھمکی اور دباو نیب کے باہر ختم ہوجاتا ہے‘

چیئرمین نیب کا 5 کروڑ سے زائد کے ٹھیکوں کی تفصیلات فراہم نہ کرنے کا نوٹس

فوٹو: فائل


لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب کا ادارہ فیس نہیں کیس دیکھتا ہے، سفارش، دھمکی اور دباو نیب کے باہر ختم ہوجاتا ہے۔

نیب لاہور ہیڈکوارٹرز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی چاہے جتنا بھی طاقتور ہو، جو وہ کرے گا وہ بھرے گا۔ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی گروہ یا سیاسی جماعت سے نہیں بلکہ پاکستان سے ہے۔ نیب کی کسی سے ذاتی رنجش نہیں ہے۔ نیب کو کسی کیخلاف غلط کیس بنانے کی ضرورت نہیں ہے قانون کے راستے میں کوئی مصلحت رکاوٹ نہیں بنے گی۔ کرپشن کرنے والوں کو ہر صورت جواب دہ ہونا پڑے گا۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ دو سالوں میں ثابت کیا کہ صرف میرٹ کی پاسداری کی ہے۔ یہ کہہ دینا کہ ضمانتیں ہورہی ہیں، یہ تو عدالتوں کا اختیار ہے۔ عدالتیں جس طرح چاہیں اپنے اختیارات کو استعمال کریں۔ ریفرنسز عدالتوں میں زیرغور ہیں۔ ضمانتیں عارضی چھوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  نیب لاہور نے 36 ارب روپے کی چوری پکڑی ہے۔ نیب کراچی نے اب تک 50 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ نیب  خیبر پختونخواہ نے چھ سو کروڑ سے زائد کی ریکوری کی ہے جبکہ نیب بلوچستان نے بھی چھ سو کروڑ سے زائد کی ریکوری کی ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ  نیب راولپنڈی نے 80 ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔ نیب نے اب تک 328 ارب روپے سے زائد کی ریکوری کی ہے۔ نیب کی کارکردگی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ ڈپٹی چیئرمین نیب کو اعلیٰ کارکردگی پر نیب میں لایا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں