کیا پاکستان اسٹاک مارکیٹ ساٹھ ہزار کی بلند ترین سطح کو چھو لے گی؟


پاکستان کی معیشت مستحکم ہونے کے ساتھ ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحانات کے حوالے سے بھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں۔

سرمایہ کاری کے معروف بینک جے ایس گلوبل کیپیٹل نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ حکومتی پالیسیوں سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ  پر مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور سرمایہ داروں کا اعتماد ہونا شروع ہوگیا ہے۔

جے ایس گلوبل کیپیٹل نے کہا ہے کہ آئندہ دو سالوں میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز کے کاروبار اور سرمایہ کاری کے حوالے سے زبردست تیزی کے امکانات ہیں اور سال 2021 تک مارکیٹ 60،000 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھولے گی۔

پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ہر روز تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور پیر کے روز مارکیٹ 39.9 ہزار پوائنٹس کے اضافے سے 40,887.62 پر بند ہوگئی تھی۔ پیر کے روزاسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز سے لے کر آخری گھنٹے تک تیزی دیکھی گئی اور ایک وقت میں انڈیکس 41,295.28 تک چلا گیا تھا۔

جے ایس گلوبل کیپیٹل  نے اپنے رپورٹ میں کہا ہے کہ ’’پاکستان کی ایکوٹی مارکیٹ ہر برے لمحے کے بعد خلاف توقع بہترین کارکردگی دکھائی ہے۔ جن سرمایہ داروں نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے سے ہاتھ کھڑے کر دیے تھے، تیزی سے بحال ہونے والی مارکیٹ نے انہیں دوبارہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے۔ تو کیوں نہ وہ مارکیٹ سے پھل اتارنے کے اس نادر موقع سے فائدہ اٹھائیں۔‘‘

رپورٹ کے مطابق بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈکس میں سال 2020 کے اختتام تک 50,000 پوائنٹس کا اضافہ ہوگا اور سال 2021 کے اختتام تک یہ 60,000 پوئنٹس کی بلند ترین سطح کو چھولے گا۔

رپورٹ میں مذید کہا گیا ہے کہ اگر کے ایس ای 100 انڈکس سال کے اختتام تک 60000 کی سطح پر پہنچ جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ سرمایہ کار جو اگلے دو سال تک اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ لگاتے رہتے ہیں تو  21.2 کی سرمایہ کاری پر اوسط منافع حاصل کریں گے۔


متعلقہ خبریں