نیب آرڈیننس 2019 پر ن لیگ کی رائے تقسیم

پی ایم ایل این pmln

لاہور: نیب آرڈیننس2019 کے معاملے پر مسلم لیگ ن دو آرا میں تقسیم ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ کا گروپ نیب آرڈیننس2019 کی کھل کر مخالفت کرنے کے حق میں ہے جب کہ دوسرا گروپ کا محتاط رویہ اپنے کا مشورہ دے رہا ہے۔

آرڈیننس مخالف ارکان نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کو ایوان کے اندر سیاہ پٹیاں باندھنے کی تجویز دی ہے۔ آرڈیننس کی مخالفت کرنے والے لیگی رہنماؤ کا مؤقف ہے کہ اگر دامن صاف ہے تو پھر ڈر کیسا۔

ن لیگ کے دوسرے گروپ نے آرڈیننس میں متوقع ریلیف پر خاموشی اختیار رکھنے کی تجویز دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارا موقف تو پہلے ہی سے تھا کہ نیب قوانین میں سقم ہے لیکن بہتر ہوتا اگر ترامیم پارلیمنٹ کے ذریعے کی جاتیں۔

حمزہ شہباز نے لندن میں مقیم قیادت کو دونوں آرا کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔

حکومت نے گزشتہ ہفتے نیب آرڈیننس2019 منظور کیا ہے جس کو اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے گرینڈ این آر او کا نام دیا جا رہا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے آپ اور اتحادیوں کو بچانے کیلئے نیب آرڈیننس پاس کیا ہے۔

خیال رہے کہ حکومت نے نیب آرڈیننس2019 پاس کیا ہے جس کے تحت نیب صرف نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا جب کہ  ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج، آئی پی اوز کےمعاملات  پر ایف بی آر کارروائی کرے گا۔


متعلقہ خبریں