امریکی پابندیوں کے باوجود ہواوے کی 122 ارب ڈالر کی ریکارڈ آمدنی

امریکی پابندیوں کے باوجود ہواوے کی 122 ارب ڈالر کی ریکارڈ آمدنی

تمام تر امریکی پابندیوں کے باجود چینی کمپنی ہواوے کی ترقی کا سفر جاری ہے، اس کے غیرمستقل چیئرمین ایرک زو نے نئے سال کے پیغام میں کہا ہے کہ 2019 کے دوران کمپنی کی آمدنی 850 ارب یوان (122 ارب ڈالر) رہی ہے۔

چیئرمین کا کہنا تھا کہ کمپنی کے لیے یہ نیا ریکارڈ ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں اس کی آمدنی میں 18 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہواوے 24 کروڑ فونز کی فروخت کے ستھ دنیا میں دوسرے نمبر پر رہی ہے، گزشتہ برس یہ تعداد 20 کروڑ 60 لاکھ تھی۔

ایرک زو نے کہا کہ یہ اعداد و شمار ہمارے ابتدائی تخمینوں سے کم ہیں تاہم کاروبار مضبوط بنیادوں پر قائم ہے اور مشکلات کے باوجود ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ امریکہ ایک حکمت عملی اور تسلسل کے ساتھ ہواوے کے خلاف مہم چلا رہا ہے جس کے باعث بہت سی مشکلات پیش آ رہی ہیں اور اگر یہ مہم جاری رہی تو مشکلات میں اضافہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ کمپنی کے لیے 2020 اپنی بقا کا سال ہو گا۔

اسی سال امریکہ کے کامرس ڈپارٹمنٹ نے ہواوے کو بلیک لسٹ کر دیا تھا اور امریکی کمپنیوں سے تجارتی تعلقات رکھنے پر پابندی لگا دی تھی۔

امریکہ نے اپنے اتحادیوں سے بھی کہا تھا کہ وہ چینی کمپنی کی مصنوعات استعمال کرنے سے گریز کریں، اس نے الزام لگایا تھا کہ ہواوے کے پرزوں سے قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں۔

تفصیل پڑھیں : ہواوے پر پابندی: وائٹ ہاؤس میں امریکی کمپنیوں کے سربراہ سر جوڑ کر بیٹھیں گے

اکتوبر میں امریکی سیکرٹری تجارت ولبر روس نے نیو دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وہ امید رکھتے ہیں بھارت چینی فائیو جی کے آلات استعمال کر کے اپنی سیکیورٹی کو بلاوجہ خطرات میں نہیں ڈالے گا۔

تمام امریکی اتحادیوں نے اس نصیحت پر کان نہیں دھرے، پیر کے روز بھارت نے ہواوے کو فائیو جی نظام کے آزمائشی استعمال میں شرکت کی اجازت دے دی تھی جسے اس کمپنی کی بڑی فتح گردانا جا رہا ہے۔

بھارت میں کمپنی کے سی ای او جے چن نے ایک بیان میں بھارت کا شکریہ ادا کیا تھا۔


متعلقہ خبریں