’معیشت سے متعلق ورلڈ بینک کی رپورٹ اور حکومتی دعوؤں میں تضاد ہے‘

جلسے سے روکا تو احتجاج کا سلسلہ پنجاب سمیت ہر جگہ پھیل جائیگا، محمد زبیر

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کے حوالے سے ورلڈ بینک کی رپورٹ اور حکومتی دعوؤں میں کھلا تضاد ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی رپورٹ کچھ اور کہہ رہی ہے۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ سال 2020 میں معیشت میں صرف اڑھائی فیصد بہتری ہوگی۔

لیگی رہنما نے کہا ہے کہ جب سے موجودہ حکومت آئی ہے تب سے مہنگائی بڑھتی جارہی ہے۔ خوراک کی قیمتوں مین 17 فیصد ہوا ہے۔ مہنگائی اور کم آمدن سے 90 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ کل وزیر اعظم نے معیشیت کی بہتری کا ذکر  کرتے ہوئے کہا کہ سال 2020 بہت اچھا ہوگا۔ معیشیت کا چلنا یا نہ چلنا عوام کو پتہ ہے۔ ہمارے آخری سال میں مہنگائی چار فیصد کم تھی۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے ایک کروڈ نوکریوں کا کہا تھا  لیکن اب تک بیس لاکھ نوکریاں کم ہوگئیں ہیں۔

محمد زبیر نے کہا کہ تاریخ میں سب سے زیادہ حکومتی اخراجات پچھلے سال ہوئے۔ اپنے اخراجات کا ذمہ دار پچھلی حکومت کو ٹھرایا جا رہا ہے۔ ایسے بیانات سے معیشت پر برے اثرات مرتب ہونگے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ ایل این جی سیکٹر اڑھائی کروڈ ڈالر کا فائدہ دے سکتا تھا لیکن موجودہ حکومت نے اس کو نظر انداز کردیا ہے


متعلقہ خبریں