نئے سال میں کن چار باتوں کا خیال رکھنا چاہیئے؟


نیا سال ہر بار آتا ہے اور انسان نئے ارادے باندھ لیتا ہے، نئی امیدیں وابستہ کر لیتا ہے اور تازہ جذبے سے کم کس لیتا ہے۔ بنیادی طور پر چار باتیں ایسی ہیں جنہیں ہر صورت یاد رکھنا چاہیئے۔

دولت

یہ بات درست ہے کہ پیسہ سب کچھ نہیں، زندگی میں بہت کچھ اس سے بھی اہم ہے لیکن اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں کیونکہ اس سے محرومی باقی خوشیوں کو بھی بہت حد تک دور کر دیتی ہے۔

پیسے سے خوشیاں تو نہیں خریدی جا سکتیں لیکن خوشی کا سامان ضرور مل جاتا ہے۔ اپنا گھر، گاڑی بنانے سمیت کئی ایسی خواہشات ہیں جو اسی سے ہی پوری ہوسکتی ہیں۔

ہمارے ایک دوست یاسر الیاس نے پیسے سے متعلق بڑی اچھی بات کی تھی کہ ماں بھی سب سے اچھی بوٹی اس بیٹے کو دیتی ہے جو دوسروں سے کچھ زیادہ کماتا ہے۔ اس مہنگائی کے دور میں بچت کرنا یا عزت سے گزارا کرنا ایک مشکل کام ہے لیکن اس کا حل ایک ہی ہے کہ انسان اپنے ذرائع آمدن بڑھائے۔

اس کا آغاز تبھی ہوسکتا ہے جب آپ اس متعلق مسلسل سوچنا اور کچھ کرنا شروع کریں گے۔ البتہ یہ یاد رکھیں کہ قدرت نے دینا وہی ہے جو آپ کی قسمت میں ہے، بس اپنے لیے درست راستے کا انتخاب کریں

خود کو دن میں محنت سے اتنا تھکائیں کہ رات کو آپ سکون کی نیند سوسکیں۔

صحت

نئے سال کی آمد پر ہمیں یاد رکھنا چاہیئے کہ صحت نہیں ہے تو دنیا میں کچھ بھی نہیں ہے، ایک کانٹا بھی چبھ جائے تو ساری خوشیاں ماند پڑجاتی ہیں.

بیماری کا اچانک انکشاف، موٹاپا، سانس پھولنا، یہ ایسے مصائب یا شرمندگی کے اسباب ہیں جو صحت کی جانب توجہ نہ دینے کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

آپ کی زندگی ہے، اس میں سے کچھ وقت بھی آپ کو ہی نکالنا ہوگا، کوئی دوسرا کوئی شخص آپ کے لیے یہ کام نہیں کرسکتا۔

ہلکی پھلکی واک سے شروع کریں، وقت کے ساتھ ساتھ اس کے فوائد خود ہی باقاعدگی سے ورزش کی طرف مائل کردیں گے۔

رشتے

اگر زندگی میں اکیلے نہیں رہنا چاہتے تو ضروری ہے کہ رشتوں پر سرمایہ کاری کریں کیونکہ اگر پیسہ، صحت نہ بھی رہیں تب بھی یہ ہمارے ساتھ رہتے ہیں۔

اگر آپ چاہتے ہیں کہ رشتوں میں گرمجوشی رہے تو عزت دیں اور تحائف کا تبادلہ کریں تاکہ اگر آپ مشکل میں ہوں تو کوئی آپ کا سہارا بنے، آپ کو زندگی کا بوجھ اکیلے نہ اٹھانا پڑے۔

روح کی غذا

آخر میں یہ کہ اچھی سوچ کے بغیر اچھی زندگی گزارنا ممکن نہیں، انسان کےا ندر اگر سکون نہیں ہے تو بیرونی دنیا کی کوئی چیز اسے خوش نہیں کرسکتی۔

خوشی کا راز پیسہ، صحت یا رشتوں میں نہیں بلکہ انسان کے اپنے اندر ہے، اس کی اصلاح، پرورش کے لیے اس پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے.

اپنے شعبے اور دنیا کے بارے میں کتابیں پڑھ کر دوسروں سے سکھیں، اپنے آپ کو مثبت سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ شامل کریں، دوستوں کی تعداد بڑھائیں اور روحانیت کی طرف رجحان بڑھائیں۔

اپنے بڑھاپے کے لیے کم سے کم پچھتاوے اور بوجھ اکٹھا کریں تاکہ آپ کی زندگی بھی مارچ اور اکتوبر کی طرح بغیر کسی اضافی بوجھ کے اچھی گزرے۔

یاد رکھیں کہ 99 فیصد لوگ ان باتوں پر عمل نہیں کرتے لیکن اگر آپ نے ایسا کرلیا ہے تو آپ دنیا کے اس ایک فیصد میں شامل ہو جائیں گے جو خود کو بدل لیتے ہیں اور ایک وقت آتا ہے کہ دنیا ان لوگوں کی مثالیں دیتی ہے، ان کی پیروی کرتی ہے، ان کے فیصلوں پر اور ان کی باتوں کی تقلید کرتی ہے۔


متعلقہ خبریں