آٹھ صدارتی آرڈیننسز عدالت میں چیلنج

پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی، عدالت نے فیصلہ محوظ کرلیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف حکومت کی جانب سے جاری آٹھ  صدارتی آرڈیننسز کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں نئی درخواست دائر کی گئی ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدارتی آرڈیننسز کے حوالے سے اسلام آباد باد ہائی کورٹ نے حکومت سے 14 دن میں جواب طلب کیا تھا، تاہم وفاقی حکومت نے ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود عدالت میں جواب جمع نہیں کرایا ہے۔

درخواست میں موقف اکٹیار کیا گیا ہے کہ عدالت میں کیس زیر سماعت ہونے کے باوجود نئے آرڈیننس جاری ہورہے ہیں۔ آئین صرف ہنگامی حالات میں آرڈیننسز جاری کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ پاکستان میں ہر قسم کی قانون سازی اسی طریقے سے کی جارہی ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں آرڈیننس جاری کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ قیام پاکستان سے اب تک 2,500 سے زائد آرڈیننسز جاری ہو چکے ہیں۔ قانون سازی کا اختیار اصل میں پارلیمنٹ کا ہے۔

درخواست میںعدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے جواب طلب کرے۔ درخواست میں مقدمے کو جلد نمٹانے کے لیے ضروری احکامات جاری کرنے کی  بھی استدعا کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں