وزیراعظم کا ملاوٹ مافیا کے خلاف سخت ایکشن کا حکم


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے اشیائے خورودونوش میں ملاوٹ پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملاوٹ کے جرم کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔

ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر قابو پانے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ ملاوٹ میں ملوث عناصر محض چند سکوں کے عوض عوام کی زندگیوں اور صحت کے ساتھ کھیل رہے ہیں، ایسے عناصر کے خلاف بھرپور ایکشن لیا جائے۔

اجلاس میں مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، وفاقی سیکرٹریز، پنجاب، خیبرپختونخواہ اور سندھ کے چیف سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں وفاقی حکومت میں رائج “درست دام”اپلیکیشن کے نظام کو صوبوں کے بڑے شہروں میں متعارف کرانے میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو گوشت، مصالحوں، دالوں و دیگر کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کے خلاف کریک ڈاؤن پر بریفنگ دی گئی۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ نے اجلاس کو بتایا کہ عوام کو اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کے لئے وفاقی دارالحکومت کی طرز پر “درست دام”اپلیکیشن جنوری کے پہلے ہفتے میں پشاور، مردان اور ایبٹ آباد میں شروع کر دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کے خلاف کریک ڈاؤن کے حوالے صوبے بھر سے 2,122 نمونے اکٹھے کیے گئے ہیں۔ حکومت کی جدید لیبارٹریز اور پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹرئیل ریسرچ کے ذریعے چیک کرایا گیا ہے۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخواہ نے اجلاس کو بتایا کہ حاصل ہونے والے اعدادو شمار کے مطابق دودھ میں شہری علاقوں میں 44.2 فیصد پانی کی ملاوٹ جبکہ دیہی علاقوں میں 50.5 فیصد ملاوٹ پائی گئی۔

انہوں نے کہا کہ دودھ میں کیمیکل ملانے کا تناسب شہری علاقوں میں 3.14 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں تقریبا ایک فیصد پایا گیا۔ خوردنی تیل میں فری فیٹی ایسڈ کی ملاوٹ شہری علاقوں میں 75 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 60.71 فیصد پائی گئی۔

اجلاس کو انہوں نے بتایا کہ کم عمر اور بیماری زدہ گوشت کی شرح شہری علاقوں میں 1.71 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں 2.85 فیصد پائی گئی۔گوشت میں پانی اور کلر (رنگ) ملانے کی شرح شہری علاقوں میں تقریباً تین فیصد جبکہ یہ دیہی علاقوں میں یہ شرح دس فیصد سے زائد پائی گئی۔

انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ ملاوٹ کے خلاف اقدامات کو مزیدمنظم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی اور جیو ٹیگنگ کو برؤے کار لایا جا رہا ہے۔ اشیا کے معیار کے تعین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مصالحوں میں رنگ کی شرح شہری علاقوں میں بیس فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں تقریباً نو فیصد پائی گئی۔ چائے کی پتی میں رنگ و دیگر ملاوٹی اجزاء کی شرح شہری علاقوں میں تقریباً تیس فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں یہ شرح تقریباً یچیس فیصد پائی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ دالوں میں کلر(رنگ)، دیگر بیج اور ریت و پتھر کی ملاوٹ کی شرح تقریبا چار فیصد کے لگ بھگ پائی گئی۔

دیگر صوبائی چیف سیکرٹریز کی جانب سے بھی اسی طرح کے اعدادوشمار اجلاس میں پیش کیے گئے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومتیں ملاوٹ کے تدارک کے لئے منظم حکمت عملی کے تحت اس مہم کو آگے بڑھا رہی ہیں، جس میں تمام متعلقہ اداروں کے درمیان کوارڈینیشن و معاونت کو یقینی بنایا جا رہاہے

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عام آدمی کو ہر ممکنہ ریلیف فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور انکو نیچے لانے کے لئے جہاں موثر انتظامی اقدامات کی ضرورت وہ کی جائیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہاں طلب و رسد کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت منصوبہ بندی ازحد ضروری ہے۔ موجودہ حکومت ان امور پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ ملاوٹ عوام کے ساتھ ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملاوٹ کے نتیجے میں سنگین امراض کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ بدقسمتی سے اس کے تدارک کے پہلو کو ماضی میں یکسر نظر انداز کیا جاتا رہا۔ ملاوٹ کے خاتمے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کی جائے اور جدید ٹیکنالوجی کو برؤے کار لایا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  بڑے شہروں میں ملاوٹ اور ذخیرہ اندوزی کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہر ہفتے اس حوالے سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں