پی پی نے شوگرملز مالکان اور سول انتظامیہ کے دفاتر کے گھیراؤ کی دھمکی دے دی

پی پی پنجاب: اے پی سی بلانے کا فیصلہ

لاہور: پاکستان پیپلزپارٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر کسانوں سے گنے کی خریداری فوری طور پر شروع نہ کی گئی تو وہ شوگر ملز مالکان اور سول انتظامیہ کے دفاتر کا گھیراؤ کرے گی۔

پنجاب میں چینی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا

ہم نیوز کے مطابق یہ انتباہ پی پی پی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈراورسیکریٹری اطلاعات سید حسن مرتضیٰ نے جاری کیا ہے۔

سید حسن مرتضی نے الزام عائد کیا ہے کہ گنے کے کاشتکاروں کے خلاف شوگر مافیا باقاعدہ سازش کررہا ہے جس کی وجہ سے ان کا معاشی استحصال ہورہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ شوگر ملز مالکان حکومت سے جھوٹ بول رہے ہیں کہ ان کے پاس گنا ہی نہیں ہے۔

پی پی پی رہنما نے الزام عائد کیا کہ کسانوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ گنا نہ لائیں کیونکہ ہم خرید نہیں سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں سے کہا گیا ہے کہ اگر وہ گنا لائیں گے تو وہ بے کار پڑا رہے گا اوراس دوران جو وزن کم ہوگا اس کے بھی وہ ذمہ دار نہیں ہوں گے۔

قصور: برادرز شوگر ملز چونیاں کے مالک حاجی نشاط گرفتار

ہم نیوز کے مطابق پی پی پی کے پنجاب میں پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ شوگر مافیا کی سربراہی پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کررہے ہیں اور وہی مرکزی کرداربھی ہیں۔

ہم نیوز نے دو دن قبل خبر دی تھی کہ پنجاب میں 26 شوگر ملز کی جانب سے چینی کی پیداوار روکنے کے بعد صوبے میں چینی کے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ہم نیوز نے بتایا تھا کہ شوگر ملز مالکان کا کہنا ہے کہ کاشت کار گنا فراہم نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ملز بند کرنا پڑ رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو پنجاب کی باقی چودہ شوگر ملز بھی بند ہوجائیں گی۔

اس ضمن میں چئیرمین کسان اتحاد خالد کھوکھر کا کہنا تھا کہ کاشت کار 190 کی بجائے 250 روپے فی من گنا فروخت کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض علاقوں میں گنے کی قیمت سرکاری نرخوں سے بڑھی تھی۔

چوہدری شوگرملز کیس، نواز شریف کی مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ

انہوں نے کہا تھا کہ شوگر ملز مالکان نے زیادہ گنا اکٹھا کرنے کے لیے قیمت بڑھائی ہے۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ اگر حکومت نے فی الفور صورتحال کا نوٹس نہ لیا تو صوبہ پنجاب میں چینی کا بحران جنم لے گا۔


متعلقہ خبریں