بیوروکریٹس کے پاس فائلیں روکنے کا بہانہ نہیں رہا، وزیراعظم



فیصل آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سرمایہ کار برا ہوسکتا ہے لیکن سرمایہ کاری نہیں۔ 70کی دہائی میں ایسی پالیسیاں آئیں جس سے ملک کو نقصان ہوا اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کو برا سمجھا جانے لگا۔

علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ خصوصی اقتصادی زون ترقی کی جانب پہلا قدم ہے، سرمایہ کاری کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ہمیں انڈسٹریلائز ہونا ہے اوربرآمدات پرزور دینا ہے،ہم نے ملک میں زراعت اور پیداوار بڑھانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعتیں لگائے بغیر ہم نوجوانوں کو روزگار نہیں دے سکتے۔ ہم پنجاب میں ایسا گورننس سسٹم چاہتے ہیں جو سرمایا کاری لائے۔ گورننس سسٹم اچھا ہو تو سرمایا کاری آتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس بھی اس لیے لایا گیا کہ سرمایا کاروں کو تحفظ دیا جائے۔ وزیراعظم نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی تین ماہ کے اندر پنجاب سے سارے ڈاکو ختم کریں تاکہ امن کی صورتحال بہتر ہو۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب بیوروکریسی کے پاس کام نہ کرنے کا کوئی بہانہ نہیں ہوگا کیوں کہ نیب آرڈیننس لایا ہی اس مقصد کیلئے گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیوروکریسی کیلئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی ہے اور اب بیوروکریسی کے پاس کوئی بہانہ نہیں ہے۔ امید ہے بیوروکریسی اچھا کام کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انڈسٹریلائزہونا ہے اوربرآمدات پرزور دینا ہے، ہم نے ملک میں زراعت اور پیداوار بڑھانی ہے، پاکستان میں سیاحت اورتعلیم کو فروغ دینا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچپسی لے رہا ہے ہمیں پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے صرف سازگار ماحول پیدا کرنا ہے جو اقتصادی زونز کےذریعے میسر ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے ڈاکووَں کو پکڑنا شروع کیا ہے، ہرشہر میں چھوٹا چھوٹا مافیا ہوتا ہے جن کے ذریعے سیاست دان ووٹ حاصل کرلیتے تھے۔

انہوں نے کہا امید ہے پنجاب میں کوئی ڈاکو اور قاتل نظر نہیں آئےگا اور اب پنجاب حکومت کو وفاق کی جانب سے مکمل سپورٹ ملےگی۔


متعلقہ خبریں