ایرانی جنرل کی ہلاکت: پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا


 لاہور: عراق میں امریکی حملے سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے معاملے پر پاکستان کا بھی ردعمل سامنے آگیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں ہونے والے واقعہ پر پاکستان کو گہری تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعہ سے خطے میں امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق دوسرے ممالک کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کا احترام اورطاقت کا یک طرفہ استعمال سے گریز کیا جائے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ کشیدگی میں کمی کے لئے تمام فریقین تحمل کا مظاہرہ کریں۔

دوسری جانب ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے بغداد میں قتل پر ممکنہ احتجاج کے پیشِ نظرلاہورمیں قائم امریکی قونصل خانے کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق اینٹی رائیٹ فورس کے جوانوں کی نفری شملہ پہاڑی چوک میں بھی تعینات کر دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کے صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی ہے۔ امریکہ نے اپنے شہریوں ک عراق سے نکلنے کا کہہ دیا ہے۔

ایران کی جانب سے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا عندیہ دیا گیا ہے جس کے بعدعراق اور اسرائیل نے اپنی فوجوں کو الرٹ کردیا ہے۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مذاحمت کو مزید دگنا کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے مجرموں کی زندگی کو مزید تلخ بنا دیں گے۔

عالمی طاقتیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

چین کا ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ردعمل میں کہا کہ ہم ہمیشہ بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ہے اور اب بھی سارے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ ان ضمن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریق خاص طور پر امریکہ کا تحمل کا مظاہرت کرے تاکہ خطے میں مزید کشیدگی سے بچا جا سکے۔

روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام سے مشرق وسطی میں کشیدگی بڑھے گی۔


متعلقہ خبریں