عراقی ملیشیا کے قافلے پر فضائی حملہ, 6افراد ہلاک

عراق میں دہشتگردوں کا حملہ، 11 اہلکار ہلاک، 10 زخمی

فائل فوٹو


بغداد: امریکہ نے بغداد میں ایک اور فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور تین شدید زخمی ہو گئے۔

عراق کے سرکاری ٹی وی کے مطابق حملے میں تین گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو شمالی عراق میں نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں گاڑیاں مکمل طور پر جل گئی ہیں۔

امریکی حملے میں الخشد الشعبی ملیشیا  کے کمانڈر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عراق کے  دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر ڈرون حملے میں ایران کے جنرل قاسم سلیمانی سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد خطے کے صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی ہے۔ امریکہ نے اپنے شہریوں ک عراق سے نکلنے کا کہہ دیا ہے۔

ایران کی جانب سے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا عندیہ دیا گیا ہے جس کے بعدعراق اور اسرائیل نے اپنی فوجوں کو الرٹ کردیا ہے۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مذاحمت کو مزید دگنا کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے مجرموں کی زندگی کو مزید تلخ بنا دیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کو مارنے کا مقصد جنگ کا آغاز نہیں بلکہ جنگ روکنا ہے۔ بقول ٹرمپ جنرل قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں پرحملےکی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

عالمی طاقتیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

چین کا ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر ردعمل میں کہا کہ ہم ہمیشہ بین الاقوامی تعلقات میں طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ہے اور اب بھی سارے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

چینی وزارت خارجہ ان ضمن میں جاری ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریق خاص طور پر امریکہ کا تحمل کا مظاہرت کرے تاکہ خطے میں مزید کشیدگی سے بچا جا سکے۔

روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے اس اقدام سے مشرق وسطی میں کشیدگی بڑھے گی۔


متعلقہ خبریں