منشیات اسمگلنگ کیس: رانا ثنا اللہ پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی


لاہور: انسداد منشیات کی عدالت میں سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کیخلاف 15 کلو ہیروئین برآمدگی کیس کی مزید کارروائی 18 جنوری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔

انسداد منشیات کی عدالت کے جج شاکر حسن نے کیس پر سماعت کی رانا ثناءاللہ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ عدالت میں پیش ہوئے اور فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کی۔

انسداد منشیات فورس کی جانب سے ضمنی چالان عدالت میں پیش کیا جا چکا ہے۔ چالان کے مطابق رانا ثنا اللہ کے خلاف سی این ایس اے 1997ء کی دفعات 9 سی، 15 اور 17 کے تحت کیس درج کیا گیا۔

عدالت میں پیشی کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ سماعت بند کمرے میں ہوئی جو قابل سماعت ہے

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میڈیا کو عدالت کی ہر چیز پر رپورٹ کرنے کا اختیار اور حق حاصل ہے۔

انسداد منشیات فورس نے(اے این ایف) نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو یکم جولائی کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ راناثنا کا موقف ہے کہ  ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا جبکہ منشیات برآمدگی کے ثبوت بھی عدالت میں پیش نہیں کیے گئے۔

اے این ایف حکام کے مطابق رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ انسداد منشیات فورس کے ذرائع کے مطابق منشیات کے اسمگلر نے تفتیش میں ن لیگی رہنما کا نام لیا تھا۔


متعلقہ خبریں