پی پی کا آرمی ایکٹ میں ترامیم کی تجاویز پیش کرنے کا فیصلہ

پی پی کا آرمی ایکٹ میں ترامیم کی تجاویز پیش کرنے کا فیصلہ

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت آرمی ایکٹ کے رولز اور ریگولیشنز منظر عام پر لائے اور انہیں قائمہ کمیٹیوں میں پیش کرے۔ پی پی نے اس ضمن میں کچھ تجاویز بھی پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

آرمی ایکٹ میں ترمیم پر پارلیمانی طریقہ اپنانا ہماری کامیابی ہے، بلاول

ہم نیوز کے مطابق اس بات کا اعلان سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر شیری رحمان، سید نوید قمرالزماں شاہ، قمرالزماں کائرہ اور نیر حسین بخاری سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

سینیٹرمیاں رضا ربانی نے کہا کہ پی پی کی قیادت اس سلسلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) سمیت اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور مزید رابطے بھی کیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان بلز کو بہتر بنانے کے لیے پارٹی نے کچھ تجاویز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ہمیشہ ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کا دن تھا۔ اس حوالے سے پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں اہم متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

پی پی کی سینیٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس بلاول ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سید قائم علی شاہ، فیصل کریم کنڈی، جمیل سومرو، نفیسہ شاہ، منظور وسان، نواب یوسف تالپور، تاج حیدر، راجہ پرویز اشرف، فرحت اللہ بابر، اعجا زجکھرانی، سینیٹر مولا بخش چانڈیو اور سینیٹر رحمان ملک سمیت دیگر نے شرکت کی۔

آرمی ایکٹ میں ترمیم، بلاول نے پارٹی کا اہم مشاورتی اجلاس بلا لیا

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انہی کے مرہون منت پاکستان ایٹمی طاقت بنا۔

ایک سوال پر سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پارٹی کی سی ای سی نے آرمی ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم پر غور و خوص کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پہلے ہی اؔرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دے چکے تھے۔

ممتاز قانون دان سینیٹر میاں رضا ربانی نے دعویٰ کیا کہ پی پی کو تشویش ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کی جانے والی ترامیم حکمنامے پر پورا نہیں اترتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مثبت طریقے سے آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ حکومت خواہش مند تھی کہ جمعہ کو یہ بل دونوں ایوانوں سے منطور کرالیا جائے جب کہ پی پی نے کہا کہ ان ترامیم سے متعلق آئینی طریقہ کار اپنایا جائے۔

آرمی ایکٹ میں ترامیم، بلاول کا قانونی طریقہ کار اختیار کرنے پر زور

ہم نیوز کے مطابق پی پی کے مرکزی رہنما نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تحت جو رولز اور ریگولیشنز بنے ہیں وہ پہلے سامنے نہیں تھے لہذا ضروری ہے کہ حکومت آرمی ایکٹ کے رولز اور ریگولیشنز منظر عام پر لائے۔ انہوں نے رولز اور ریگولیشنز کو قائمہ کمیٹیوں میں بھی پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔

سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ پی پی کی قیادت اس حوالے سے دیگر سیاسی جماعتوں سے بھی رابطہ کرے گی۔


متعلقہ خبریں