ننکانہ صاحب واقعے میں ملوث مرکزی ملزم گرفتار


لاہور: ننکانہ صاحب گورودوارہ جنم استھان کے باہر مجمہ اکٹھا کرنے والے مرکزی ملزم عمران کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

خیال رہے ملزم عمران نے ذاتی لڑاٸی کو مذہبی رنگ دے کر سکھوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کیں تھی اور عوام کو ان کے خلاف اکسانے کے لیے اشعال انگیز تقریریں سوشل میڈیا پر بھی واٸرل کیں تھیں۔

بعد ازاں گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان نے واقعہ کا نوٹس لیا اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کراٸی تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر سے جاری اپنے پیغام میں انہوں نے لکھا کہ ننکانہ صاحب واقعہ میرے نظریے کے خلاف ہے اس پر حکومت، پولیس اورعدلیہ کوئی رعائت نہیں دکھائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ننکانہ واقعے اوربھارت میں مسلمانوں اوراقلیتوں پرحملے میں فرق ہے۔

Imran Khan

@ImranKhanPTI

The major difference between the condemnable Nankana incident & the ongoing attacks across India on Muslims & other minorities is this: the former is against my vision & will find zero tolerance & protection from the govt incl police & judiciary;

Imran Khan

@ImranKhanPTI

In contrast, Modi’s RSS vision supports minorities oppression & the targeted attacks against Muslims are part of this agenda. RSS goons conducting public lynchings, Muslims being violated by mobs are all not only supported by Modi Govt but Indian police leads anti-Muslim attacks

5,849 people are talking about this

انہوں نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں، اقلیتوں پرہونے والا ظلم مودی، آر ایس ایس کے وژن اورایجنڈے کا حصہ ہے،مسلمانوں پرحملہ کرنیوالوں کوبھارتی حکومت اور پولیس کی حمایت بھی حاصل ہے، آرایس ایس کےغنڈے مسلمانوں کو مار پیٹ رہےہیں۔


متعلقہ خبریں