لاہور میں بڑے پیمانے پر جائیدادوں کی بے نامی ٹرانزیکشنز کا انکشاف


لاہور:  پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں بڑے پیمانے پر بے نامی ٹرانزیکشنز کا دھندہ سامنے آ گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے فیڈرل بیوروآف ریونیو (ایف بی آر) کو جائئیدادوں کی اٹھارہ سو کے قریب بے نامی ٹرانزیکشن کی تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔

بے نامی ٹرانزیکشن کے تحت مالکان اپنی جائیداد یا کھاتے کسی دوسرے شخص کے نام پر ظاہر کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ نے شہر کے نو زونز میں سترہ سو چھیانوے بے نامی جائیداروں کا ریکارڈ ایف بی آر کے سپرد کر دیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق سمن آباد زون میں سب سے زیادہ چار سو اناسی جائیدادوں کی خریداری کے لیے بے نامی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر داتا گنج بخش زون میں تین سو پچیس ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

اسی طرح واہگہ ٹاون میں دو سو تریسٹھ،، گلبرگ ٹاون میں دو سو گیارہ، راوی ٹاون میں ایک سو اکاون، علامہ اقبال ٹاون میں ایک سو سترہ،  نشتر ٹاون میں چوالیس اور شالامار ٹاون میں سترہ بے نامی جائیدادوں کے لیے ٹرانزیکشنز کی گئیں ہیں۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ تمام زونز کا ڈیٹا مرتب کرلیا گیا ہے، تحقیقات مکمل ہونے پر متعلقہ افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


متعلقہ خبریں