جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت


تہران:  بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے القدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشاء کے سربراہ ابو مہدی المہندس کی نماز جنازے میں تہران میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

سابق ایرانی فوجی کمانڈر اور عراقی ملیشاء کے سربراہ کی نماز جنازہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنٰہ نے ادا کی، جس میں لاکھوں کی تعداد میں افراد سیاہ پوش لباس زیب تن کیے شرکت کی۔ نماز جنازے میں ہر آنکھ اشک بار تھی۔

نماز جنازہ کے بعد دونوں فوجی سربراہان کے جسد خاکی سوگواران کے سر پر سے گزار دیے گئے اور تہران کی سڑکوں پر جلوس کی شکل میں لے جائے گئے۔

اس موقع پر جنرل سلیمانی کے جانشین اور القدس فورس کے سربراہ اسماعیل غنی نے  سابق فوجی کمانڈر کے کاز کو آگے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے امریکہ کو سنگین نتائج کی دھمکی دے دی۔

انہوں نے کہا کہ امریکی افواج کو خطے سے نکال کر ہی دم لیں گے۔ اللہ تعالیٰ نے جنرل سلیمانی کی شہادت کا بدلہ لینے کا وعدہ کیا ہے۔

جنرل سلیمانی کو کل ان کے آبائی گاؤں میں سپرد خاک کیا جائیگا۔

دریں اثناء امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایران نے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے کارروائی کی تو ایران کے اہم مقامات اور ثقافتی مراکز کو نشانہ بنایا جائیگا۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایران کے 52 اہم مقامات ہمارے نشانے پر ہیں اور اس دفعہ ہماری کارروائی بھر پور اور زیادہ طاقتور ہوگی۔ ایران کسی غلط فہمی میں نہ رہے، ہم پوری طرح تیار ہیں۔

صدر ٹرمپ نے عراقی پارلیمنٹ کی قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر عراق نے ہماری فوج کو زبردستی نکالنے کی کوشش کی تو اس پر بھی اقتصادی پابندیاں لگا دیں گے، جن سے ان کی معیشت تباہ ہو جائے گی۔


متعلقہ خبریں