حکومت اور پیپلزپارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے


اسلام آباد: آرمی ایکٹ ترمیمی بل پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی سروسز ایکٹس ترمیمی بلز کی منظوری اپنی ترامیم شامل کرنے سے مشروط نہیں کرے گی۔ حزب اختلاف کی جماعت پیپلزپارٹی بلز قومی اسمبلی میں اتفاق رائے سے پاس کرانے میں مدد کرے گی۔

ہم نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پیپلزپارٹی اراکین نے حکومت کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے۔ دوسری جانب یہ خبریں بھی آ رہی ہیں کہ پی ٹی آئی کے پارلیمنٹری اجلاس میں پیپلز پارٹی کی تمام ترامیم مسترد کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظوری کیلئے آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اور پیپلزپارٹی نے اس میں ترمیم کیلئے تجاویز پیش کرنی تھیں۔

پی پی کی جانب سے پیش کی جانے والی ترامیم میں یہ بھی شامل تھا کہ وزیراعظم کو پارلیمان کی قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع کی وجوہات ریکارڈ کرانا ہوں گی۔

دوئم تجویز میں کہا گیا کہ وزیراعظم کی جانب سے پارلیمان کو وجوہات بتانے کے بعد ایکسٹینشن تو دی جاسکتی ہے مگر دوبارہ تعیناتی نہیں کی جاسکتی ہے۔

پیپلزپارٹی کی تیسری تجویز تھی کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کے حکومتی بل میں سے توسیع کے معاملے کو عدالت میں چیلنج نہ کرنے کی شق ختم کی جائے۔


متعلقہ خبریں