بھگدڑ سے ہلاکتیں، جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین روک دی گئی

قاسم سلیمانی کے جنازے میں بھگدڑ، درجنوں جاں بحق

فائل فوٹو


تہران : ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے میں بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کے بعد تدفین کا عمل روک دیا گیا ہے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق کرمان شہر میں جنرل قاسم سلیمانی کے جنازے کے لیے لاکھوں لوگ اکٹھے ہوئے تھے، اس دوران وہاں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔

بین الاقوامی ذرائع کے مطابق بھگدڑ مچنے سے 35 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

القدس کے سربراہ کا جسد خاکی دمشق سے تہران لایا گیا تاہم تدفین ان کے آبائی شہر کرمان میں کی جائے گی۔ اس سے قبل ان کی نماز جنازہ پیر کے روز تہران میں ادا کی گئی تھی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی۔

قاسم سلیمانی کی تدفین کے موقع پر امریکہ کے خلاف نعرے لگائے گئے اور انتقام لینے کا عزم کیا گیا۔

جنرل قاسم سلیمانی، ابو مہدی المہندس کی نماز جنازہ میں لاکھوں افراد کی شرکت

قاسم سلیمانی کی ہلاکت، ایران نے انتقام کی علامت ’سرخ جھنڈا‘ لہرا دیا

گزشتہ ہفتے بغداد ائیرپورٹ پر امریکی ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی ملیشیا کے رہنما ابو مہدی المھندس سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بادل منڈلانے لگے ہیں۔

ایران کی جانب سے جنرل سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا عندیہ دیا گیا ہے جس کے بعدعراق اور اسرائیل نے اپنی فوجوں کو الرٹ کردیا ہے۔

سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف مذاحمت کو مزید دگنا کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے مجرموں کی زندگی کو مزید تلخ بنا دیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جنرل سلیمانی کو مارنے کا مقصد جنگ کا آغاز نہیں بلکہ جنگ روکنا ہے۔ بقول ٹرمپ جنرل قاسم سلیمانی امریکی سفارتکاروں پرحملےکی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

پاکستان، چین اور روس  سمیت عالمی طاقتیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں