پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کے نئے نصاب کیخلاف درخواست دائر


لاہور:  پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ  (پی سی ٹی بی) کے 2019 کے نصاب کے خلاف لاہور ہائی کورٹ درخواست دائر کردی گئی ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پی سی ٹی بی نے نصاب کے حوالے سے 294 مسودوں میں سے من پسند 10 مسودوں کا انٹرنل اور ایکسٹرنل ریویو کروایا۔

درخواست گزار ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران کے مطابق پی سی ٹی بی نے باقی ماندہ مسودوں کو کسی جواز کے بغیر مسترد کر دیے اور نیا نصاب لاگو کردیا جو کہ خلاف قانون ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے 2018 میں پہلی بار اپنا نصاب مرتب کیا۔ پی سی ٹی بی نے نئے نصاب کے تحت پہلی سے بارھویں جماعت تک کتابوں کی اشاعت کا اشتہار دیا۔

درخواست گزار کے مطابق اشتہار کی روشنی میں نئے نصاب کے کے لیے 294 مصنفین نے مسودے جمع کروائے۔ مصنفین نے مسودے جون 2018 تک جمع کروائے۔ پی سی ٹی بی نے 284 مسودوں پر کوئی کارروائی نہ کی۔

درخواست گزار کے مطابق بورڈ نے 5 جنوری کو اشتہار کے ذریعے پہلی سے بارھویں جماعت کے مخلتف مضامین کے ایک بار پھر نئے مسودے مانگ لیے۔۔ پی سی ٹی بی نے نئے مسودے 2019 کے نصاب کے تحت مانگے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ پی سی ٹی بی پہلے سے موجود مسودات کی روشنی میں نئے مسودات کا اشتہار نہیں دے سکتا۔ پی سی ٹی بی 2018 کے نصاب کی موجودگی میں ایک سال بعد ہی نیا نصاب لاگو نہیں کر سکتا۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ 294 افراد نے مسودات پر کروڑوں روپے خرچ کیے ہیں۔  قانون جواز کے بغیر 2018 کا نصاب منسوخ نہیں ہو سکتا ہے۔ قانونی جواز کے بغیر 294 مسودات مسترد نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عدالت پی سی ٹی بی کو نئے نصاب کے تحت مسودے وصول کرنے سے روکے۔ عدالت نئے مسودات کے لیے شائع ہونے والے اشتہار کو منسوخ قرار دے۔

درخواست نے عدالت سے  ذمہ داروں کے خلاف انکوائری کا حکم جاری کرنے کی استداعا کی ہے۔ عدالت ایم ڈی پی سی ٹی بی کو ہرجانے کا حکم جاری کرے۔


متعلقہ خبریں