پنجاب کا آٹا کھانے سے معدہ خراب ہوجاتا ہے، وزیر اطلاعات و نشریات کی منطق

پی ڈی ایم ٹھنڈی ہوچکی، جان نہیں رہی: شوکت یوسف زئی

پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات و نشریات شوکت یوسف زئی نے عوام الناس کو فائن آٹا نہ کھانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہا ہے کہ پنجاب کا آٹا کھانے سے معدہ خراب ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی آٹا سستا اور پنجاب سے آنے والا آٹا مہنگا بھی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں نے خیبر پختونخوا کے لوگوں کو مشورہ دے دیا ہے جب کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں آٹے کی خریداری سے متعلق اپوزیشن نے تحریک استحقاق پیش کی ہے۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات اکثر و بیشتر اپنے بیانات اور مشوروں کی وجہ سے میڈیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر موضوع گفتگو بنتے ہیں۔

شوکت یوسف زئی راستے میں آئے تو ان کو بھی اسلام آباد لے جائیں گے، اکرم درانی

ذرائع ابلاغ پہ چند روز قبل جب میٹرک پاس اکبر ایوب کو صوبائی وزیر تعلیم بنانے کے حوالے سے بحث جاری تھی تو انہوں ںے اپنے صوبائی وزیر کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی تعلیم میٹرک ہے لیکن وہ انتہائی باصلاحیت شخصیت کے مالک ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پہلے جو وزیر تعلیم ہوتے تھے ان کی تعلیم پرائمری ہوتی تھی جب کہ اکبر ایوب نے اچھے تعلیمی ادارے سے میٹرک پاس کیا ہے اور انہوں نے پانچ سال تک ایک بڑا محکمہ بھی چلایا ہے۔

دلچسپ امر ہے کہ اکبر ایوب کا دفاع کرتے ہوئے شوکت یوسف زئی بھول گئے تھے کہ سابق مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کے پاس ماسٹر کی ڈگری تھی۔

اس سے قبل جب ملک میں ٹماٹر کے مہنگے ہونے کے حوالے سے خبریں دن رات ذرائع ابلاغ کی زینت بن رہی تھیں تو اس وقت بھی انہوں نے لوگوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ٹماٹر کے بجائے دہی کا استعمال کریں۔

شوکت یوسف زئی نے اس وقت قدرے برہمی کے انداز میں کہا تھا کہ ہم چیزوں کے پیچھے پڑجاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کبھی کہتے ہیں کہ گوشت مہنگا ہوگیا ہے تو کبھی مرغی کی مہنگائی کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے مشورہ دیا تھا کہ اگر مہنگی ہونے والی اشیا سے جان چھڑا لیں تو قیمتیں خود بخود نیچے آجائیں گی۔

جب شوکت یوسفزئی کو ’بلی‘ بنادیا گیا۔۔۔

خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و نشریات اس وقت بھی موضوع بحث بنے تھے جب انہوں نے کہا تھا کہ پشاور بی آر ٹی منصوبے کی لاگت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ ان کی منطق تھی کہ اگر ایک طرف منصوبے کی لاگت تین ارب بڑھی تو دوسری طرف ڈالر کی قدر بڑھنے سے ہمیں تین ارب کا فائدہ بھی ہوا کیونکہ ہمیں ادائیگی پاکستانی روپوں میں کرنی ہے۔ اس لیے کوئی اضافی پیسہ لگانا نہیں پڑا ہے۔

شوکت یوسف زئی نے کچھ عرصہ قبل یہ بھی کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب سب کا ہونا چاہیے صرف پی ٹی آئی کو ٹارگٹ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا تھا کہ نیب مولانا فضل الرحمان کا بھی احتساب کرے کہ سیاست میں انہوں نے کیا کمایا؟ انہوں نے اے این پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اسفندیار ولی خان کاصوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کو دس کروڑ ہرجانے کا نوٹس

دلچسپ امر ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے اسپیکرمشتاق غنی نے بھی عوام الناس سے کہا تھا کہ ملک قرضوں کے بوجھ تلے دب چکا ہے اس لیے عوام دو کی بجائے ایک روٹی کھا کر گزارا کریں۔ وہ بھی اپنے مشورے کی وجہ سے ذرائع ابلاغ سمیت سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر موضوع گفتگو بنے تھے۔


متعلقہ خبریں