گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کا دوسرا دن، وفاقی وزیر مراد سعید کے استعفے کا مطالبہ

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کا دوسرا دن، وفاقی وزیر مراد سعید کے استعفے کا مطالبہ

کراچی: گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے دوسرے دن بھی بندرگاہ پہ کام متاثر ہوا اور درآمدی و برآمدی سامان کی ترسیل معطل ہو کر رہ گئی۔ ٹرانسپورٹرز نے مال بردار گاڑیوں کا پہیہ جام کرکے رکھ دیا ہے۔ ملک بھر سے ٹرانسپورٹ تنظیموں کے نمائندگان کاٹھور ایم نائن پہنچ گئے ہیں اور انہوں ںے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی۔

گورنر سندھ سے ملاقات: تاجروں نے ہڑتال ختم کردی، ٹرانسپورٹرز نے انکار کردیا

ہم نیوز کے مطابق کاٹھور کے مقام پر سینکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں اوردھرنے کے آغاز پر کیمپ بھی قائم کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز نے اپنے صارفین سے کہہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے سامان کی بکنگ و ترسیل نہیں کریں گے۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کا مطالبہ ہے کہ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید فوری طور پر مستعفی ہوں، ایکسل لوڈ ایس آر او 2000 پر مکمل طور پر عمل درآمد کیا جائے، ڈرائیونگ لائسنس فیس کی تجدید میں ایک ہزار گنا اضافہ واپس لیا جائے، ٹوکن فیس میں اضافہ واپس لیا جائے اور سندھ حکومت کی طرف سے روٹ پرمٹ کی فیس جو دیگر صوبوں کی نسبت زیادہ وصول کی جارہی ہے وہ ختم کی جائے۔

ہم نیوز کے مطابق گڈز ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ہم تمام ٹیکسز کی ادائیگی اور قانون پر عمل درآمد کے باوجود نقصان برداشت کررہے ہیں لیکن اب وہ ناقابل برداشت ہوگیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک ہڑتال جاری رہے گی اور اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو ملک گیر سطح پر احتجاج کرتے ہوئے سڑکین بند کردیں گے۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث کاروباری طبقے کی مشکلات میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے۔ ہڑتال کا سلسلہ اگر برقرار رہا تو آئندہ کچھ دنوں میں ضروریات زندگی کی اشیا کی قلت کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

گڈز ٹرانسپورٹرز کی گزشتہ روز گورنر سندھ عمران اسماعیل سے بھی ملاقات ہوئی تھی جو اس لحاظ سے ناکامی سے دوچار ہوگئی تھی کہ انہوں نے مطالبات کی منظوری سے قبل کی جانے والی ہڑتال ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

گورنر پنجاب نے ٹرانسپورٹرز کو منا لیا: ہڑتال 31 جنوری تک مؤخر کردی گئی

گڈز ٹرانسپورٹرز نے تسلیم کیا تھا کہ گورنر سندھ نے ان سے کہا تھا کہ وہ آئندہ دس روز کے لیے اپنی جاری ہڑتال مؤخر کردیں مگرانہوں نے اس سلسلے میں معذرت کرلی تھی۔


متعلقہ خبریں