آرمی ایکٹ ترمیمی بل، حزب اختلاف کی بڑی جماعتیں آمنے سامنے آگئیں


اسلام آباد: آرمی ترمیمی ایکٹ پر حزب اختلاف کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کھل کر آمنے سامنے آگئیں اور ایک دوسرے پر طنز کے نشتر چلانے شروع کر دیے۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ترمیم پر ووٹ دینے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ مسلم لیگ ن سویلین بالادستی سے پیچھے ہٹ گئی ہے بلکہ ہم ووٹ کو عزت دو کے نظریے پر اب بھی قائم ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ ہمیں تو 3 دن پہلے قومی سلامتی کا معاملہ یاد آ گیا تھا لیکن پیپلز پارٹی کو تو صبح 4 بجے پتہ چلا کہ معاملہ قومی سلامتی کا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) ترمیمی آرڈیننس پر رانا تنویر نے کہا کہ حکومت نے رابطے شروع کردیے گئے ہیں۔ نیب آرڈیننس پارلیمان میں لانے سے پہلے حزب اختلاف کو آن بورڈ لینا ہوگا۔

پیپلز پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے مسلم لیگ ن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف کو اعتماد میں لیے بغیر مسلم لیگ ن کا آرمی ایکٹ کی غیر مشروط حمایت کرنا یوٹرن ہے۔

یہ بھی پڑھیں ڈیڑھ سال میں 9 لاکھ قابل افراد باہر چلے گئے، سینیٹر سراج الحق

وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے مسلم لیگ ن کو ’’ووٹ کو عزت دو‘‘ کے نعرے سے پیچھے ہٹنے پر مبارکباد دیتے ہوئے سوال کیا کہ آج پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن بتائے کہ انتخابات میں دھاندلی کس نے کرائی ؟ جس پر دونون جماعتیں ٹال مٹول سے کام لیتی رہیں اور معاملہ الیکشن کمیشن پر ڈالتی رہیں۔


متعلقہ خبریں