آزادی کے نام پر کھلی چھوٹ سے بگاڑ پیدا ہو رہا ہے، سابق وزیر اطلاعات


کراچی: سابق وزیر اطلاعات جاوید جبار نے کہا کہ آزادی کے نام پر لوگوں کو کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے جس کی وجہ سے بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اطلاعات جاوید جبار نے کہا کہ کئی قوانین موجود ہیں لیکن ان پر عملدرآمد نہیں ہوتا۔ ہمارے سماج میں جو قدریں موجود ہونا چاہیے تھیں یا موجود ہیں وہ کمزور ہو گئی ہیں۔ ہم نے آزادی کو بہت برے طریقے سے سمجھا ہے اور سیاسی معاملات سمیت دیگر معاملات پر کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے جس کی وجہ سے بگاڑ پیدا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا کے مالکان کبھی اسکرین پر نظر نہیں آتے لیکن ان کی اجازت کے بغیر کسی معاملے پر بحث نہیں کی جاتی جبکہ عدلیہ نے بھی کئی معاملات پر پیمرا کے نوٹسز کو اسٹے آرڈر کے ذریعے کارروائی کرنے سے روک دیا۔

جاوید جبار نے کہا کہ مغربی دنیا میں تنقید کے دو مختلف پہلو ہیں۔ دیکھنے والے کو معلوم ہوتا ہے کہ کون سی رائے مذاق میں دی جا رہی ہے تاہم برطانیہ میں بولنے اور لکھنے کے بہت سخت قوانین ہیں۔ جس پر فوری طور پر نوٹس لینے کی گنجائش بھی موجود ہے۔ برطانیہ کی عدالتیں بہت جلد فیصلہ کرتی ہیں لیکن ہماری عدالتوں میں ایسا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو بھی ایک دائرے میں لانے کی ضرورت ہے اور ان پر مناسب قانون سازی کے لیے مشورہ ضرور ہونا چاہیے۔ کیمرے کے پیچھے یا سامنے کام کرنے والے شخص کا پیشہ وارانہ قابلیت حاصل کرنا لازم ہونا چاہیے جو اس وقت نظر نہیں آ رہا۔ اینکرز کا رویہ انتہائی نامناسب ہوتا ہے۔

جاوید جبار نے کہا کہ میڈیا پر کئی ایک باصلاحیت اینکرز موجود ہیں اور میڈیا ذمہ داری کا بھی ثبوت دیتا ہے تاہم تجزیوں میں فرق کرنا انتہائی ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں ایران نے افغان امن عمل کو نقصان پہنچایا، مائیک پومپیو

عامر ضیا نے کہا کہ آزادی ذمہ داری کے ساتھ ہونی چاہیے اس کا یہ مطلب نہیں کہ حقائق کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا جائے۔ میڈیا کا عمل دخل بڑھنے سے میڈیا کی ذمہ داری بھی بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں