امریکی فوجی اڈوں پر حملے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کا اہم بیان


تہران: ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنائی نے کہا ہے کہ امریکہ ہمیں نقصان پہنچا سکتا تھا مگر جواب میں اسے کہیں گنا زیادہ نقصان کا سامنا اٹھانا پڑے گا۔

عراق میں موجود دو امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے حملے کے بعد اپنے بیان میں انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ کے اتحادی ممالک سے ایران پر حملہ کیا گیا تو انہیں بھی نشانہ بنائیں گے۔

یاد رہے ایران نے آج صبح عراق میں موجود امریکہ کے دو فوجی اڈوں کو میزائلز سے نشانہ بنایا ہے۔

امریکہ کے محکمہ دفاع کے مطابق ایران سے 12 بلیسٹک میزائیل داغے گئے جن سے الانبار اور اربیل میں امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

پینٹگان کی طرف سے جاری ابتدائی بیان کے مطابق ایران نے امریکی اور اتحادی افواج کو نشانہ بنایا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق فی الحال نہیں کی گئی۔

امریکی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے ہونے والے حملوں سے ہونے والے نقصان کی تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔

ایران کے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کرنا تھا سے فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے گرد سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

امریکی فیڈرل ایویشن نے مسافر طیاروں کومشرق وسطی کی فضائی حددود استعمال کرنے سے منع کر دیا ہے۔

پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کیخلاف شاہد سلیمانی آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے اگر امریکہ مزید فوجیوں کو ہلاکت سے بچانا چاہتا ہے تو اس کو اپنی فوجی نکالنی پڑیں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ جمعے امریکہ نے عراق میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ڈورن حملے میں ہلاک کر دیا تھا جو ایران امریکہ کشیدگی میں اضافے کا سبب بنا۔

جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایران نے بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے مجرموں کی زندگی مزید تلخ بنا دیں۔

 


یہ فوری خبر ہے۔ مزید تفصیلات اور معاملے کے درست حقائق جاننے کے لئے اس صفحہ کو ریفریش کریں۔
متعلقہ خبریں