پاکستان کا خطے کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار


اسلام آباد: دفترخارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ایران، افغانستان اور دیگر ممالک کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں اور ہمیں خطے کی ساری صورتحال پر تحفظات ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی تقریر میں امن کا عندیہ ہے اور پاکستان خطے کے تناؤ میں کمی کی ہر کوشش کا خیر مقدم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کےدوروں کےحوالے سے تیاریاں جاری ہیں وہ جلد غیر ملکی دورے پر روانہ ہوں گے، ہم خطے میں کشیدگی نہیں چاہتے اس لیے قیام امن کیلئےکوششیں جاری رکھیں گے۔

عائشہ فاروقی نے بتایا کہ پاکستان تنازع کے خاتمے کی کوششوں کاحصہ بنے گا لیکن جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے کیوں کہ خطہ مزید تنازعات کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہم فریقین کی جانب سے خطے میں تناو کے خاتمے کی ہر کوشیش کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

مقبوضہ جموں کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کو 158 دن ہو گئے ہیں اور 80 لاکھ کشمیریوں کے دنیا سے رابطے کٹ چکے ہیں۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں غذا کی قلت ہو چکی ہے اور وہاں ذرائع مواصلات بھی بند ہیں۔


متعلقہ خبریں