نیب کی کچھ دفعات ’غیر شرعی، غیر اسلامی‘ قرار


اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل نے قومی احتساب بیورو (نیب) آرڈیننس کی کچھ دفعات کو غیر شرعی اور غیر اسلامی قرار دے دیا۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نیب کے احتساب کا عمومی تصور اسلامی تصور احتساب کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس کی متعدد دفعات شریعت سے متصادم ہیں، بے گناہ کو ملزم ثابت کرنا، وعدہ معاف گواہ بننا اور پلی بارگین کی دفعات غیر اسلامی ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق نیب کی جانب سے ملزمان کو ہتھکڑی لگانا، میڈیا پر تشہیر کرنا اور حراست میں رکھنا غیر شرعی ہے۔

کونسل نے سفارش پیش کی ہے کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپ لوڈ کرنے پر پابندی لگائی جائے۔

قبلہ ایاز نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نیب قانون شہریوں میں سنگین قسم کے امتیاز پر مبنی ہے اور کوئی قانون قرآن و سنت کے برخلاف نہیں بنایا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ نیب تب حرکت میں آتا ہے جب کروڑوں اربوں کی کرپشن کے شواہد جمع ہوتے ہیں جبکہ اسلامی اصولوں میں مالی اختیارات کے غلط استعمال کا ابتدا ہی سے سد باب ضروری ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی کارکردگی پر سوالیہ نشانہ لگادیا۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ آج تک مذہبی طبقات کی سوچ کو نظریاتی کونسل سے کوئی رہنمائی نہیں ملی اور ایسے ادارے پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کا جواز سمجھ سے بالاتر ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی تشکیل نو کی ضرورت ہے، جدید تقاضوں سے ہم آہنگ اور انتہائی جید لوگ اس ادارے کو سنبھالیں۔


متعلقہ خبریں