دماغ خراب ہوا تو استعفے دے کر پی پی کے ساتھ مل جائیں گے، خالد مقبول صدیقی

کراچی و حیدرآباد میں نئی حلقہ بندیاں کی جائیں وگرنہ احتجاج ہو گا، ایم کیو ایم

فائل فوٹو


لاہور: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ملنے والی پیشکش پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارتیں نوکریاں تھوڑی ہیں کہ اچھی کے لیے ادھر سے ادھر ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کے ساتھ ماضی کا تجربہ اچھا نہیں ہے۔

ایم کیو ایم کا وفاقی وزیر اسد عمر کو دو ٹوک جواب: اندرونی کہانی منظر عام پر

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس دن دماغ خراب ہوا اس دن استعفے دے کر پی پی کے ساتھ مل جائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے استفسار کیا کہ جس جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہ پہنچیں اس کا کیا فائدہ؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی معاشی دہشت گردی کا شکار ہے۔

کنوینر ایم کیوایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہر قائد کی آبادی ایک کروڑ 60 لاکھ دکھائی گئی ہے جب کہ ہمارے حساب سے کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کی ایم کیو ایم کو شراکت اقتدار کی پیشکش میں بڑی پیشرفت

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کے سیلز ٹیکس میں سے 87 فیصد حصہ کراچی دیتا ہے۔ انہوں نے کسی کا بھی نام لیے بغیر کہا کہ کوئی تو ہے جو کراچی کو لوٹ رہا ہے۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اگر ایم کیو ایم وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلے تو وہ اسے سندھ میں وہی وزارتیں دینے کو تیار ہیں جو اس وقت اسے وفاق میں حاصل ہیں۔

پی پی چیئرمین کی جانب سے ملنے والی پیشکش کے بعد ملکی سیاست میں ایک ہلچل سے محسوس کی گئی تھی اور ملنے والی پیشکش پر غورو خوص کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی منعقد ہوا تھا جس کے بعد پی پی کی پیشکش پر ردعمل دیا گیا تھا۔

وفاقی حکومت میں شامل رہنے کے حوالے سے اب فیصلہ کرنا ہو گا، وسیم اختر

ذرائع ابلاغ میں ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے میئر کراچی وسیم اخترکی بھی بات چیت سامنے آئی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کراچی اورعوام کے مفاد میں کسی کے ساتھ بھی بیٹھ سکتے ہیں البتہ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسا صرف وزارتوں کے حصول کے لیے نہیں کرسکتے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ایم کیو ایم نے کبھی بھی مفادات کی سیاست نہیں کی ہے۔


متعلقہ خبریں