ناسا نے ’’نئی دنیا‘‘ دریافت کرنے کا دعویٰ کر دیا


واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا نے نئی دنیا دریافت کرنے کا دعویٰ کر دیا ہے جسے ’’ٹی او آئی 700 ڈی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیارے کی دریافت کے بعد اس کی موجودگی کی تصدیق اسپیٹرز خلائی دوربین سے بھی ہو گئی ہے۔ یہ سیارہ زمین کی طرح کی دنیا میں سے ایک ہے جو رہائش کے قابل بھی ہو سکتی ہے یہ زمین سے 100 نوری سال کی دوری پر موجود ہے۔

سیٹیلائٹ ٹی ای ایس ایس کو سال 2018 میں لانچ کیا گیا تھا اور یہ اس کی پہلی دریافت ہے۔ اسے دوسرے شمسی نظاموں میں زمین کے برابر سیاروں کی تلاش کے لیے بنایا گیا تھا۔ امریکن ایسٹرو نومیکل سوسائٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ زمینی سائز کے اس نئے سیارے کو ’’ٹی او آئی 700 ڈی‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔

ٹی ای ایس ایس اس سے قبل مدار میں تین سیاروں ٹی او آئی بی، سی اور ڈی کو دریافت کیا ہے تاہم ڈی اس زون میں موجود ہے جو نہ زیادہ گرم ہے اور نہ ہی زیادہ ٹھنڈا۔ اسی وجہ سے وہاں پانی بھی موجود ہو سکتا ہے۔

ٹی او آئی 700 ڈی ہماری زمین سے تقریبا 20 فیصد بڑا ہے اور یہ 37 دن میں اپنے ستارے کے گرد چکر مکمل کرتا ہے۔ یہ ہماری زمین کی نسبت 86 فیصد توانائی بھی اپنے سورج سے لیتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں 2020 کے دوران واٹس ایپ میں شامل ہونے والے پانچ اہم ترین فیچرز

واشنگٹن میں ناسا ہیڈکوارٹر میں ایسٹرو فزکس ڈویژن کے ڈائریکٹر پال ہیرٹز نے کہا کہ ٹی ای ایس ایس سیٹیلائٹ کو خاص طور پر اپنی زمین کے قریب گردش کرنے والے سیاروں میں سے زمین کے سائز والے سیاروں کو تلاش کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں