پشاور: سکھ نوجوان کے قتل میں منگیتر پریم کماری ملوث نکلی، پانچ گرفتار


پشاور: پھولوں کے شہر پشاورسکھ نوجوان کے قتل کیس کا ڈراپ سین اس وقت ہوگیا جب پولیس نے مقتول کی منگیتر کو گرفتار کرلیا۔

حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے مزار پہ سکھ یاتریوں کی حاضری

ہم نیوز نے پولیس کے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ سکھ نوجوان پرویندر سنگھ قتل کیس میں مقتول کی منگیتر پریم کماری سمیت پانچ ملزمان کو گرفتارکیا گیا ہے۔

پولیس کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق ملزمہ مقتول منگیتر پرویندر سنگھ کو پسند نہیں کرتی تھی۔ پرویندر سنگھ کے قتل کے لیے ملزمہ منگیتر پریم کماری نے مبینہ طور پرساتھیوں سمیت اجرتی قاتلوں کی مدد حاصل کی تھی۔

پولیس نے ابتدائی تفتیش میں ہم نیوز کو بتایا کہ مقتول کو ملاقات کے بہانے بلایا گیا جہاں اس کا قتل کردیا گیا۔ پشاور پولیس نے فائرنگ سے قتل ہونے والے سکھ نوجوان کی نعش چمکنی کے علاقے سے برآمد کرکے تفتیش شروع کی تھی۔

رپورٹ: پشاور کے غیر مسلم روزہ دار ۔۔۔ اور سکھوں کی افطاری

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ساجد خان نے بتایا تھا کہ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چیکسر شانگلہ کے رہائشی پرویندر سنگھ کو ہفتہ کی شب چمکنی پولیس اسٹیشن کی حدود میں گولی مار کرقتل کردیا گیا تھا۔

تھانہ میں در ج کی جانے والی ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ پرویندر سنگھ اپنی شادی کی تیاریوں کے سلسلے بیرون ملک سے پشاورآیا تھا۔

اس ضمن میں پولیس کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا تھا کہ ہفتہ کی شب مقتول کے بھائی کو پرویندر سنگھ کے نمبر سے فون آیا تھا جس میں نامعلوم شخص نے کہا تھا کہ پرویندر سنگھ کو قتل کردیا گیا ہے۔ نامعلوم شخص نے نعش کی بابت بھی بتایا تھا۔

مقتول کی نعش برساتی نالے سے برآمد ہوئی تھی۔ مقتول کو ابتدائی رپورٹ کے مطابق سر میں گولی ماری گئی تھی۔

پشاور : حکومت’سکھوں‘ کے لیے اسکول قائم کرے گی

پشاور کی پولیس کے ذمہ دارذرائع کا کہنا تھا کہ پرویندر سنگھ گزشتہ چھ سال سے ملائیشیا میں ملازمت کررہا تھا۔ آئندہ ماہ اس کی شادی ہونا تھی۔ وہ اسی کی تیاری کے سلسلے میں پاکستان آیا تھا۔


متعلقہ خبریں