وزیراعظم نے کوئٹہ دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے داروالحکومت کوئٹہ  میں ہونے والے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیراعظم نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دھماکے کے منصوبہ سازوں کے خلاف کارروائی  کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم عمران خان نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیا پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کی زخمیوں کو بہترین طبی امدا فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

دریں اثناء آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افواج پاکستان کو پولیس اور سول انتظامیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ  کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنے ایک ٹویٹ میں آرمی چیف کے حوالے سے کہا ہے کہ مسجد میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان نہیں ہو سکتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ   ایف سی بلوچستان کے دستے فوری طور پر دھماکے کی جگہ پر پہنچے ہیں۔ زخمیوں کو دو مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

دریں اثناء چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کوئٹہ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول چیف نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

نیول چیف نے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ اللہ پاک شہداء کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

دریں اثناء وزیر داخلہ اعجازاحمد شاہ نے کوئٹہ سٹیلائٹ ٹاون دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کو ان کے نا پاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلانے والے ناکام ہوں گے۔

اعجازشاہ نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے افراد اور ان کے لواحقین کے لئے دعاگو ہیں۔ اس دھماکے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے زخمی افراد کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعاکی اور ان کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

دوسری طرف وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے  واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی اور کوئٹہ شہر میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

دریں اثناء  چئیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمان ملک نے کوئٹہ مسجد میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ڈی ایس پی امان اللہ سمیت دیگر افراد کی شہاد ت پر دلی دکھ اور رنج و افسوس  کا اظہار کیا ہے۔

ایک بیان میں سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ غمزدہ خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک اور زخمیوں کی صحت یابی کیلئے دعاگو ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ‏دہشتگردانہ حملہ پاکستان کے خلاف دشمن کی گھناؤنی سازش ہے۔ ایسے مزید دھماکے ہوسکتے ہیں، قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمہ وقت چوکس رہیں۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ پوری قوم کو متحد ہوکر پاکستان دشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ ملک دشمن قوتوں اور عناصر کو مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کوئٹہ مسجد میں ہونے والے دھماکہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پی سمیت سانحہ کے دیگر افراد کی شہادت پر افسوس ہوا۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے جےیوآئی کے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ ہنگامی طور پر اسپتال پہنچیں اور زخمیوں کو خون کا عطیہ دیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت واقعہ کی انکوائری کرکے ذمہ داران کو کیفرکردار تک پہنچائے۔


متعلقہ خبریں