شہبازشریف خاندان ارب پتی کیسے بنا؟

شریف فیملی منی لانڈرنگ، وعدہ معاف گواہ کا بیان سامنے آ گیا

فائل فوٹو


قومی احتساب بیورو لاہور نے شہباز شریف خاندان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ انکوائری میں2009 سے 2018 تک کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں۔

نیب زرائع کے مطابق دس سال کے دوران شریف فیملی کے چار ارکین کے اثاثوں میں چار سو پچاس فیصد جبکہ صرف سلمان شہباز کے اثاثوں میں نو سو فیصد اضافہ ہوا۔

ہم نیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق 2018 میں شریف فیملی کے اثاثے اڑسٹھ کروڑ، تینتیس لاکھ سینتیس جبکہ دو ہزار اٹھارہ میں شریف فیملی کے اثاثوں کی مالیت تین ارب اڑسٹھ کروڑ پندرہ ہزار روپے تک پہنچ چکی ہے۔

دستاویزات کے مطابق 2008 میں سلمان شہباز کے کل اثاثوں کی مالیت اٹھائیس کروڑ چوبیس لاکھ روپے تھی جو نو سو فیصد اضافے کے بعد 2018میں دو ارب چونتیس کروڑ چھیانوے لاکھ روپے ہو گئے ہیں۔

حمزہ شہباز کے اثاثوں میں دس سال کے دوران تقریباً سو فیصد اضافہ ہوا۔ دستاویزات کے مطابق دس سال پہلے حمزہ شہباز کے اثاثوں کی مالیت اکیس کروڑ بارہ لاکھ روپے تھی جو اب اکتالیس کروڑ اکہتر لاکھ روپے ہوگئی ہے۔

نصرت شہباز کے اثاثے بھی دس سالوں میں تیرہ کروڑ سے بڑھ کر تئیس کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔ شہباز شریف کے اثاثے 2008 میں پانچ کروڑ پچپن لاکھ  تھے جو اب چھ کروڑ چونسٹھ لاکھ ہو گئے ہیں۔

زرائع کے مطابق نیب نے دس سالہ ریکارڈ کو شریف فیملی کیخلاف تیار کیے جانے والے سیپملنٹری ریفرینس کا حصہ بنا دیا ہے۔


متعلقہ خبریں