ایران طیارہ حادثے کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لائے، یوکرائن


یوکرائن کے صدر وولوڈیمر زیلنسکی نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ سفارتی چینلز کے ذریعہ سرکاری معذرت کی جائے اور طیارہ حادثے میں ملوث ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

ایران کی جانب سے اعترافی بیان کے بعد یواکرائن نے کہا ہے کہ ہمیں مکمل اور کھلی تحقیقات کی یقین دہانیوں کی توقع کرتے ہیں جب کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کی واپسی اور معاوضے کی ادائیگی بھی ایران کی ذمہ داری ہے۔

خیال رہے کہ 8 جنوری کی صبح تہران کے امام خمینی ائرپورٹ سے اڑنے والا یوکرائن کا مسافر طیارہ بوئنگ 737 میزائل لگنے سے تباہ ہوگیا تھا۔

مسافر طیارہ یوکرائن جارہا تھا جس میں سوار تمام 176 مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔ ایران آج اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی جارحیت کے دوران انسانی غلطی سے طیارہ حادثے کا شکار ہوا۔

ایران کے وزیرخارجہ جوادظریف نے کہا کہ مسافر طیارہ ایران کی سرزمین سے فائر کیے گئے میزائل سے حادثے کا شکار ہوا جو انسانی غلطی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام سے گہری ندامت، معذرت اور تعزیت کے خواہاں ہیں۔ جواد ظریف نے تمام متاثرین کے اہل خانہ اور دیگر متاثرہ ممالک سے معافی بھی مانگی۔ ایران نے اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ اس افسوسناک واقعہ میں ملوث ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔

قبل ازیں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے بھی کہا تھا کہ طیارہ روسی ساختہ ایس اے 15 میزائل لگنے سے گرا اور ایرانی ریڈار سگنلز کو جیٹ لائنز پر لاک کرتے دیکھا گیا۔

کینیڈا اور دیگر یورپی ممالک نے بھی خفیہ رپورٹس کی بنیاد پر دعویٰ کیا تھا کہ مسافر طیارہ میزائل لگنے سے حادثے کا شکار ہوا۔


متعلقہ خبریں