وفاقی حکومت کا ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان کا بین الاقوامی فورم سے خطاب

فوٹو: فائل


کراچی:وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی کی جانب سے وزارت چھوڑنے کے اعلان کے بعد حکومت نے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسدعمر کی سربراہی میں حکومتی وفد جلد ایم کیوایم قیادت سے ملاقات کرے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل سے بھی رابطہ کیا ہے اور ہدایت دی ہے کہ سندھ کی مقامی قیادت بھی ایم کیوایم سے ملاقات کرے۔

وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کے مطالبات جائز ہیں، کیے گئے تمام وعدے وفا کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم حکومت کا بہترین اور بااعتماد اتحادی ہے، کراچی ہمارا معاشی حب ہے، اس کو کسی صورت نظراندازنہیں کرسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام نے تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے، اسے ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔

’ یقین ہے کہ ایم کیو ایم حکومتی اتحاد کا حصہ رہے گی ‘

دوسری جانب اس ضمن میں وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا ہے کہ وہ ہمارے اتحادی ہیں، کو شش کریں گے ان کے تحفظات دور کئے جائیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے تھوڑی دیر پہلے پتہ ایم کیو ایم کے اعلان کا پتہ چلا ہے ، جب بھی اتحادی حکومت بنتی ہے، تو ہرجماعت کی اپنی اپنی سوچ ہوتی ہے، تحفظات بھی ہوتے ہیں تاہم انہیں دور کر لیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت قائم اور مضبوط ہے ، رانا ثناللہ اپوزیشن میں ہے وہ تو حکومت جانے کی بات ہی کریں گے، حزب اختلاف کے خواب دیکھنے اور خواہشات پر پابندی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ایم کیو ایم حکومتی اتحاد کا حصہ رہے گی۔

واضح رہے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے ان کی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے کیے جانے والے وعدے پورے نہ کرنے پر وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے اور ہم نے اپنا وعدہ نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ ایم کیو ایم حکومت کا حصہ ہو گی تو اس کا اچھا تاثر کراچی کے شہریوں پر ہو گا تاہم اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالوں  کو جنم دے رہا ہے۔

انہوں نے وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عام انتخابات میں جو نتائج آئے انہیں ایم کیو ایم مکمل طور پر تسلیم نہیں کرتی، اس کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کیلئے حمایت کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہو سکتی ہیں، 16 ،17 ماہ گزرنے کے بعد بھی کسی ایک نکتے پر پیشرفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کابینہ نہیں چھوڑ رہے۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارت قانون و انصاف نہیں مانگی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا۔


متعلقہ خبریں