بی این پی (مینگل) کو بھی حکومت سے تحفظات


اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے آئی ٹی خالد مقبول صدیقی کی جانب سے وفاقی کابینہ چھوڑنے کے اعلان کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی (مینگل) نے بھی حکومت کے خلاف تحفظات کا اظہار کردیا۔

ذرائع کے مطابق بی این پی مینگل پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں بلوچستان کو حصہ نہ ملنے پر نالاں ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (قائداعظم) کا بیانیہ بھی پی ٹی آئی سے یکسر مختلف نظر آتا ہے۔

عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ایک اتحادی کو مناتی ہے تو دوسرا روٹھ جاتا ہے۔

ملکی مسائل اور ڈوبتی معیشت کو سہارا دینے میں مصروف حکومت اپنے سہاروں کو محفوظ کرنے میں مصروف ہے۔

اس رسہ کشی میں حکومت کو دھڑن تختہ ہونے سے بچانا اور اس پھر اس کو چلانا حکومت کےلیے بھی مشکل ہوگیا ہے۔

خالد مقبول کا وزارت چھورنے کا اعلان

اس سے قبل خالد مقبول صدیقی نے ان کی جماعت سے کیے جانے والے وعدے پورے نہ کرنے پر وفاقی حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے اور ہم نے اپنا وعدہ نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ ایم کیو ایم حکومت کا حصہ ہو گی تو اس کا اچھا تاثر کراچی کے شہریوں پر ہو گا تاہم اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالوں  کو جنم دے رہا ہے۔

انہوں نے وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔


متعلقہ خبریں