’انضمام شدہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے‘


پشاور:  وزیراعظم نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی اور انکو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ کے ترقیاتی منصوبوں اور انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں وفاقی  وزیر توانائی عمر ایوب، وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخواہ محمود خان، معاون خصوصی ندیم بابر، صوبائی وزیرِ خزانہ خیبر پختونخواہ تیمور سلیم خان جھگڑا، وفاقی سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری منصوبہ بندی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ، چئیرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن طارق بنوری و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد اور اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی بلا تعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے وزارت خزانہ سے مطلوبہ فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ حکومت انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کو مزید تیز کرنے کے لیے فنڈزکی فوری فراہمی کے لئے پر عزم ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ انضمام شدہ علاقوں میں ٹرانسمیشن کے کمزور انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنے کے حوالے سے وزارتِ توانائی خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ  انضمام شدہ علاقوں کی عوام انتہائی باشعور ہے۔ بعض بیرونی عناصر ان علاقوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے عوام کے ساتھ مل کر ایسے بیرونی عناصر کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی عوام کو مکمل طور پر باخبر رکھا جائے اور انہیں اس پورے عمل میں ہر طرح سے شریک بنایا جائے۔ صوبائی حکومت سے مل کر ان معاملات کو حل کیا جائے۔

اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں واقع یونیورسٹیوں کی مالی ضروریات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی کے بارے میں وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔


اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں تفصیلی اجلاس آئندہ چند روز میں منعقد کیا جائے گا، تاکہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے مرتب کی جانے والی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جا سکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ تعلیم اور خصوصاً ہائر ایجوکیشن میں سرمایہ کاری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ حکومت ہر ممکنہ کوشش کرے گی کہ تعلیمی اداروں کی جائز ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔


متعلقہ خبریں