سعودی عرب کی جیلوں میں سزائے موت کے 27 پاکستانی

بھارت نے خوف کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں جبر جاری رکھا ہوا ہے، وزیر خارجہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے تحریری جواب میں قومی اسمبلی کو بتایا ہےکہ سعودی عرب میں ابھی بھی سزائے موت کے 27 پاکستانی قیدی ہیں۔

وزیر خارجہ کے تحریری جواب کے مطابق سال 2019 میں 20 پاکستانیوں کو سعودی عرب میں پھانسی دی گئی۔ سزا پانے والے 20 پاکستانیوں میں سے 17 پر منشیات، 2 افراد پر قتل اور ایک پر زنا کا الزام تھا۔

وزیر خارجہ کے تحریری جواب کے مطابق سال 2018 میں دو پاکستانی باشندوں منشیات کے کیس میں پھانسی دے دی گئی۔

قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شک کی بنیاد پر پھانسی دیے گئے قیدیوں کی تعداد کا تعین کرنا مشکل ہے۔

خیال رہے کہ جسٹس پراجیکٹ پاکستان کے مطابق دنیا بھر میں کے مختلف ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی تعداد 11 ہزار سے زائد ہے جبکہ 7 ہزار کے قریب صرف عرب ممالک میں قید ہیں۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کے  ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پچھلے سال دورہ پاکستا ن کے اختتام پر کہا تھا کہ وہ سعودی عرب میں قید پاکستانی قیدیوں کی رہائی کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔ ولی عہد شہزادے کے اعلان کے بعد خاصی تعداد میں پاکستانیوں کو سعودی جیلوں سے رہائی دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں