کراچی: عمران خان کو اسد عمر کا فون، جہانگیر ترین کا خالد مقبول سے رابطہ

کراچی: عمران خان کو اسد عمر کا فون، جہانگیر ترین کا خالد مقبول سے رابطہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر اسد عمر نے ایم کیو ایم پاکستان کو منانے میں ناکامی کے بعد وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون پر ساری صورتحال سے آگاہ کردیا ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کرلیا ہے۔

خالد مقبول صدیقی، اسد عمر ملاقات ختم، ڈیڈ لاک برقرار

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم نے صورتحال جاننے کے بعد حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس وفاقی دارالحکومت میں طلب کرلیا ہے۔ انہوں نے تمام اراکین کو فوری طور پر اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات دور کرنے کے لیے حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے پیر کو عارضی مرکز پہ اسد عمر کی قیادت میں ملاقات کی جو اس لحاظ سے بے نتیجہ ختم ہوئی کہ ڈیڈ لاک برقرار رہا تھا۔

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا تھا کہ وفاقی وزیر اسد عمر کی یقین دہانی کے باوجود ایم کیو ایم نے وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا فیصلہ واپس نہیں لیا البتہ اطلاعات ہیں کہ جہانگیر ترین سے ہونے والی ملاقات کے بعد اس ضمن میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

ایم کیو ایم کا وفاقی وزیر اسد عمر کو دو ٹوک جواب: اندرونی کہانی منظر عام پر

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے لیکن یہ مذاکرات نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے وعدے پورے نہ کرنے کا گلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت وفاق کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کابینہ میں رہیں اور اس کی انہیں یقین دہانی بھی کرائی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاملات ہمیشہ مذاکرات سے حل ہوتے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر اسلام آباد میں کل حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جو اجلاس منعقد ہو گا اس میں جہانگیر ترین، اسد عمر، پرویز خٹک، عمران اسماعیل اور شہزاد ارباب شرکت کریں گے۔

خالد مقبول صدیقی کو ایم کیو ایم سے بھی مستعفی ہونا چاہیے، فاروق ستار

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں اتحادی جماعتوں سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت کی جائے گی۔ حکومتی کمیٹی آئندہ دنوں میں دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی مشاورت کرے گی۔


متعلقہ خبریں