کوئٹہ: گاڑیاں برفانی طوفان میں پھنس گئیں، مسافروں کی مدد کے لیے اعلانات

کوئٹہ: گاڑیاں برفانی طوفان میں پھنس گئیں، مسافروں کی مدد کے لیے اعلانات

پچمن: کوئٹہ ژوب شاہراہ پہ ہونے والی  طوفانی برفباری کے باعث نہ صرف سڑک سفر کے لیے بند ہے بلکہ درجنوں چھوٹی گاڑیاں بھی ہونے والی برفباری میں دب گئی ہیں جن میں پھسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کے لیے قریبی مساجد سے باقاعدہ اعلانات کیے جارہے ہیں۔

ژوب: برفباری سے گھر کی چھت گر گئی، ایک ہی خاندان کے چھ افراد جاں بحق

ہم نیوز کے مطابق کان مہترزئی میں آنے والے برفانی طوفان میں جو گاڑیاں دب گئی ہیں ان کے مسافروں کو نکالنے کے لیے قریبی شہر مسلم باغ کی مساجد سے اعلانات کیے جارہے ہیں جن میں لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ مسافروں کی مدد کے لیے باہر نکلیں۔

اعلانات میں کہا جا رہا ہے کہ جن افراد کے پاس فور وہیل گاڑیاں ہیں وہ اپنی گاڑیوں میں جائے وقوع پہ پہنچ کر برف میں پھنسی ہوئی گاڑیاں نکالنے میں مدد کریں۔

لیویز حکام نے ہم نیوز کو بتایا ہے کہ ایک مخیر شخص نے خانو زئی کی جانب سے گیارہ مسافروں کو بحفاظت نکال کر کچلاک شہر پہنچایا ہے۔ مسلم باغ میں ایک مخیر اور صاحب دل شخص نے برفانی طوفان میں پھنسی ہوئی 18 خواتین اور چار بچوں کو اپنی فور وہیل میں نکال کر بحفاظت اپنے گھر منتقل کیا ہے۔

ہم نیوز کو لیویز حکام نے بتایا ہے کہ اب بھی 300 سے زائد مسافر مختلف گاڑیوں میں موجود ہیں جوکان مہتر زئی کے علاقے میں پھنسی ہوئی ہیں۔ حکام کے مطابق مقامی انتظامیہ کے پاس برف میں دبی ہوئی گاڑیوں کو نکالنے کے لیے ضروری مشینری اور وسائل نہیں ہیں جب کہ بڑی تعداد میں گاڑیاں برف میں دھنس چکی ہیں۔

بھارتی فوجی برف میں پھسل کر پاکستان کی سرحد پار کر گیا

برف میں دبی ہوئی گاڑیوں میں سوار ایک مسافر نے ہم نیوز کو بتایا کہ کان مہترزئی کے جنوبی علاقے میں کم از کم 50 گاڑیاں ابھی تک پھنسی ہوئی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ درپیش ہے کہ برف میں دھنس جانے کے باعث گاڑیوں کے دروازے نہیں کھل رہے ہیں۔

ہم نیوز سے بات چیت میں دیگر مسافروں نے کہا کہ سخت سردی اور برفباری کے باعث کئی مسافروں کی حالت تشویشناک حد تک خراب ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سب سے زیادہ متاثر خواتین اور بچے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طبی عملے اور ادویات کی فوری ضرورت ہے تاکہ وہ متاثرہ افراد کا علاج معالجہ ہوسکے۔

پی ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیم کوئٹہ سے خانوزئی کے راستےکان مہتر زئی پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ امدادی ٹیم کے پاس تین سو افراد کے لیے خوراک ، کمبل اور دیگر ضروری سامان موجود ہے۔

پی ڈی ایم اے حکام کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ متاثرین تک پہنچنے میں برفانی طوفان سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔ حکام کے مطابق طبی عملہ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

مری میں شدید برفباری: سیاحوں کی 900 گاڑیاں پھنس گئیں، لوگ امداد کے منتظر

ہم نیوز کو پی ڈی ایم اے حکام نے ایک سوال کے جواب میں بتایا ہے کہ امدادی ٹیم کے پاس 4 فور وہیل گاڑیاں ہیں جو پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کریں گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ ریسکیو آپریشن رات بھر میں مکمل کرلیں۔

 


متعلقہ خبریں