نواز شریف کی رپورٹس نہ بھیجی گئیں تو محکمہ داخلہ ایکشن لے گا، ڈاکٹر یاسمین راشد

فوٹو: فائل


لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو میڈیکل بورڈ نے لکھا ہےکہ وہ اپنی تازہ میڈیکل رپورٹس 48گھنٹے میں بھجوائیں ورنہ محکمہ داخلہ ایکشن لے گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر علاج کیلئے باہر جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ ان کی ضمانت کی مدت بھی 25 دسمبرکو ختم ہوچکی ہے لیکن ایک بھی میڈیکل رپورٹ مہیا نہیں کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے نواز شریف علاج کروانے کیلئے گئے ہی نہیں، دیکھنے میں تو وہ ٹھیک لگ رہے ہیں، ان کی چائے پیتے ہوئے  تصویر وائرل ہوئی جس پر تشویش ہے.

یاد رہے گزشتہ روز سابق وزیراعظم کی فیملی ممبران کے ساتھ ہوٹل میں چائے پینے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے فوری طور پر وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد سے رابطہ کر کے نواز شریف کی علاج کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر یاسمین راشد نے نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان سے پاکستان مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد کے علاج کی تفصیلات طلب کیں۔

دریں اثنا چائے پینے کی تصویر وائرل ہونے کے بعد  نواز شریف کے سیاسی مخالفین نے بھی لفظوں کے وار شروع کر دیے ہیں۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’’ لندن کے اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہونیوالی ملاقات کے مناظر۔ کھاؤ پیو بیماری کا علاج انتہائی انہماک سے جاری ہے اور سارے مریض بہتر محسوس کر رہے ہیں‘‘۔

وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے چائے پینے کی وائرل تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ساری آل شریف اکٹھے ہو کر اچھے ہوٹل میں سابق وزیر اعظم کی صحت پر گفتگو کر رہے تھے ۔آل شریف کی وطن واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔

ضمانت پر رہائی کے بعد ملک سے باہر جانے کی اجازت ملنے روانگی کی فوٹیج پر وزیراعظم عمران خان نے  نواز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

اس تنقید کی گرد تھمی ہی تھی نواز شریف کی لندن کے ایک ریستوران میں ناشتے کی تصویر نے مخالفین کو پھر بولنے کا موقع دے دیا ۔

 


متعلقہ خبریں