’ایم کیو ایم کا کوئی رکن وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے نہیں جائے گا‘

’ اہم وزیر وزیراعظم بننے کے لیے سرگرم‘

فائل فوٹو


کراچی: وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی خبروں پر ترجمان متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کا کہنا ہے اب متحدہ کا کوئی بھی رکن وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے نہیں جائے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ہم سے حکومتی وزراء نے ملاقات کیلئے رابطہ کیا تھا تاہم جس کو ملاقات کرنی ہے وہ ایم کیو ایم کے مرکز آجائے، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں۔

دو روز قبل وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے اچانک وفاقی کابینہ سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ وعدہ کیا تھا کہ حکومت بنانے سمیت ہر مشکل میں ساتھ دیں گے اور ہم نے اپنا وعدہ نبھایا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ ایم کیو ایم حکومت کا حصہ ہو گی تو اس کا اچھا تاثر کراچی کے شہریوں پر ہو گا تاہم اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالوں  کو جنم دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ ایم کیو ایم حکومت کا حصہ ہو گی تو اس کا اچھا تاثر کراچی کے شہریوں پر ہو گا تاہم اب وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالوں  کو جنم دے رہا ہے۔

انہوں نے وزارت چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عام انتخابات میں جو نتائج آئے انہیں ایم کیو ایم مکمل طور پر تسلیم نہیں کرتی، اس کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کیلئے حمایت کی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بہت انتظار کرتے رہے کہ حکومت کی کچھ مصروفیات ہو سکتی ہیں، 16 ،17 ماہ گزرنے کے بعد بھی کسی ایک نکتے پر پیشرفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کابینہ نہیں چھوڑ رہے۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نے وزارت قانون و انصاف نہیں مانگی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے تعاون برقرار رہے گا لیکن میں وزارت میں نہیں بیٹھوں گا۔

خالد مقبول کے اعلان کے بعد تحریک انصاف اہم اتحادی کو منانے کی کوششیں کررہی ہے اس سلسلے میں کئی اہم رہنما متحدہ کی قیادت سے ملاقات بھی کرچکے ہیں۔

متعلقہ خبریں