ایم کیو ایم کے بعد ق لیگ، حکومتی اتحاد میں ایک اور دراڑ

فائل فوٹو


اسلام آباد: وفاق میں برسراقتدار پاکستان تحریک انصاف کی ایک اور اتحادی جماعت کے رکن نے کابینہ میٹنگ میں نہ بیٹھ کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اور ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ گزشتہ روز ہونے والی کابینہ میٹنگ میں شریک نہیں ہوئے۔ طارق بشیر چیمہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے آج تک کسی بھی معاملے پر ان سے مشاورت نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تو وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی تھی کہ ہمیں کابینہ سے نکلنے دیں، کیونکہ لوگ اب ہم سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر گیا ہم نے کیا کارکردگی دکھائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کو محفوظ راستہ دینے کی ذمہ داری وفاقی حکومت کی ہے مگر ہم سے کسی بھی معاملے پر مشاورت نہیں کی جا رہی۔ ہم نے تو وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی تھی کہ کابینہ سے نکلنے دیں، کیونکہ لوگ اب ہم سے یہ سوال کر رہے ہیں کہ ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر گیا ہم نے کیا کارکردگی دکھائی ہے۔

ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کے استعفے کے بعد ق لیگی رہنما کی کابینہ میٹنگ میں عدم شرکت اور تحفظات نے حکومتی اتحاد میں ایک اور دراڑ ڈال دی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے اتحادیوں کو منانے اور ان کے تحفظات دور کرنے کیلئے وزیردفاع پرویزخٹک کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جب کہ جہانگیرترین اور ارباب شہزاد بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومتی مذاکراتی ٹیم آج مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی سے ملے گی۔ ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب بھی شریک ہوں گے۔

حکومتی وفد مسلم لیگ ق کے مطالبات سنے گا اور تحفظات پر بھی بات چیت ہوگی۔ اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ ق ترقیاتی فنڈز اور وزراتوں میں مداخلت کا معاملہ اٹھائے گی۔


متعلقہ خبریں