رانا ثناءاللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

کس چیز کے مذاکرات؟ دفاعی تنصیبات کے حملہ آور کلبھوشن سے کم سزاوار نہیں، رانا ثنااللہ

اسلام آباد: اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے مسلم لیگ نواز کے رہنما رانا ثناءاللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کر دی ہے۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ 17 صفحات پر مشتمل درخواست میں اے این ایف نے مؤقف اختیار کیا کہ رانا ثناءاللہ کی ضمانت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

ذرائع کے مطابق رانا ثناءاللہ کو لاہور ہائی کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں ضمانت دی تھی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا، عدالت میں سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت شواہد پیش کیے گئے تاہم عدالت نے ان کو نظر انداز کیا۔

اے این ایف نے مؤقف اختیار ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں سیایس انتقام کے گراؤنڈ کو پذیرائی دی اور ری کوری کے حوالے سے بھی اپنی فائنڈنگز دی، فیصلہ کالعدم قرار نہ دیا گیا تو انصاف کے نظام کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

درخواست میں کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے شریک ملزمان کی ضمانت کو جواز بنا کر ضمانت منظور کی تاہم رانا ثنا اللہ  کا کردار شریک ملزمان سے مختلف ہے۔

اے این ایف کے مطابق ن لیگی رہنما کے قبضے سے 15 کلو ہیروئن برآمد ہوہی لہٰذا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی ہے کیوں کہ عدالت نے بتائے گئے نئے حقائق کو نظر انداز کیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ لاہور ہائی کورٹ نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کیا، ضمانت کے مقدمے میں میرٹ پر آبزرویشنز مقدمے پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔

اے این ایف نے استدعا کی کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کو واپس اے این ایف کے حوالے کیا جائے۔

23 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثناءاللہ کو ضمانت پر رہا کیا تها جن پر 15 کلو منشیات برآمد ہونے کا الزام ہے۔


متعلقہ خبریں