وفاق کی آشیرباد سے آئی جی سندھ کی تبدیلی کا فیصلہ ہوا، اندرونی کہانی

وزیراعلیٰ سندھ نے کیماڑی میں بچوں کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لے لیا، رپورٹس طلب

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام کی تبدیلی اور ان کی جگہ تین نئے نام بھیجنے کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی منظوری سے کیا تھا۔

سندھ کابینہ کی آئی جی سندھ کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری

ہم نیوز کو انتہائی ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اراکین کو بتایا کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان سے میری ملاقات ہوئی تھی تو میں نے ان سے آئی جی سندھ کی تبدیلی کے متعلق کہا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے اراکین کو بتایا کہ وزیراعظم نے میری بات سننے کے بعد کہا کہ آپ تین نام بھیجیں، ہم دیکھتے ہیں۔ ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ دو دن قبل جب میری وزیراعظم سے ٹیلی فون پر بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ تین نام بھیجیں گے تو ابھی تک نام کیوں نہیں بھیجے؟

آئی جی سندھ کا پبلک سیفٹی کمیشن کو تفصیلات بتانے سے انکار، اندرونی کہانی

ہم نیوز کو صوبائی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعظم کے فون کے بعد میں نے آپ سب کو یہی بتانے کے لیے بلایا ہے۔

مبصرین کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے جو کچھ صوبائی کابینہ میں کہا اس سے ایسا لگتا ہے کہ ڈاکٹر سید کلیم امام کی تبدیلی میں صوبائی حکومت کو وفاقی حکومت کی مکمل آشیرباد حاصل ہے جب کہ عملاً وفاق اور صوبہ سندھ ایک دوسرے کے مدمقابل دکھائی دے رہے ہیں۔

وفاق اور سندھ میں سرد جنگ: آئی جی اور چیف سیکریٹری تبدیل ہو رہے ہیں؟

اس کی تصدیق اس بات سے بھی ہوتی ہے کہ جیسے ہی صوبائی کابینہ نے آئی جی سندھ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تو عین اسی وقت ذرائع سے یہ خبر ذرائع ابلاغ میں سامنے آئی کہ وفاق کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کی تبدیلی پر غور و خوص شروع کردیا گیا ہے۔

سیاسی مبصرین اس کو  جواب آں غزل قرار دے رہے ہیں۔ مبصرین کو یقین ہے کہ درست صورتحال بہت جلد سامنے آجائے گی۔


متعلقہ خبریں