پاکستان مشرق وسطیٰ کے بحران میں فریق نہیں بنے گا، وزیرخارجہ

بھارت نئی جارحیت کا جواز پیش کر کے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے، وزیر خارجہ

فائل فوٹو


واشنگٹن/ اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ ایران صورت حال پر ثالثی کا کردار ادا نہیں کر رہا اور نہ مشرق وسطیٰ کے بحران میں فریق بنے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم تنازع کا نہیں امن کا حصہ بننا چاہتے ہیں اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے سفارت کاری کا موقع موجود ہے۔

شاہ محمود قریشی دورہ امریکہ کے دوسرے مرحلے میں واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے جہاں وہ امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو، مشیرقومی سلامتی رابرٹ اوبرائن اوردیگراعلیٰ انتظامی عہدیداروں سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔

امریکی حکام سے ملاقاتوں میں وزیرخارجہ مشرق وسطیٰ میں پائی جانے والی کشیدگی اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے تناظرمیں پاکستان کا موقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

اس دورے کا بنیادی مقصد سفارتی ذرائع بروئے کارلا کر خطے میں کشیدگی کاخاتمہ، اختلافات اور تنازعات کے حل کیلئے سفارتی کاوشوں کی حمایت کرنا ہے۔

وزیرخارجہ امریکی حکام کے ساتھ ہونیوالی ملاقاتوں میں پاکستان اور امریکہ کے مابین دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے وسیع البنیاد، طویل المدتی اورپائیدارشراکت داری کی اہمیت پر زوردیں گے۔


متعلقہ خبریں