بیرونی سرمایہ کاری میں 68.3 فیصد اضافہ

state bank

فائل فوٹو


کراچی: مالی سال2019-20 کے پہلے چھ ماہ میں براہ براست بیرونی سرمایہ کاری68.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1.34 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے جو کہ گزشتہ مالی سال 796.8 ملین ڈالر تھی۔

سب سے زیادہ سرمایہ کاری چین اور ناروے کی جانب سے مواصلات ، بجلی اور بجلی کی مشینری کے شعبوں میں کی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق مالٹا کی سرمایہ کاری میں حیرت انگیز اضافہ ہوا جس نے 2019-20 کے جولائی تا دسمبر کے عرصہ میں 111.1 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

سب سے زیادہ سرمایہ ٹیلی نار، وارد اور زونگ کی جانب سے لائسنس کی تجدید کے لئے دی جانے والی رقم کی صورت میں ہوئی۔

سیکٹر کے لحاظ سے مواصلات کے شعبے میں خالص غیر ملکی سرمایہ کاری مالی سال2019-20 کے پہلے چھ ماہ کے دوران بڑھ کر 432 ملین ہوگئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 126.3 ملین ڈالر کے تھی۔

ٹیلی کام کے علاوہ بجلی کے شعبے میں آمدنی بھی 20.4 ملین ڈالر کے مقابلے میں 41.6 فیصد اضافے سے 289.7 ملین ڈالر ہوگئی۔ ان میں سے نصف سے زیادہ سرمایہ کاری 3 153 ملین ڈالرکوئلہ پر مبنی بجلی گھروں میں کی گئی۔

دوسری جانب مالی کاروبار میں غیر ملکی سرمایہ کاری جولائی تا دسمبر کے دوران 162.1 ملین ڈالر رہ گئی جو گزشتہ سال اسی عرصے میں 202.2 ملین ڈالر تھی۔

اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار سے معلوم ہوا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران سرکاری قرضوں کے کاغذات یعنی ٹی بلوں میں غیر ملکی عوامی سرمایہ کاری بڑھ کر  452.2 ملین ہوگئی ہے جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 377 ملین تھی۔

ملک کے لحاظ سے چین نے 422.3 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کے ساتھ اپنی اولین پوزیشن برقرار رکھی ہے۔

اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ ناروے  ملک کا دوسرا سرکردہ سرمایہ کار ہے جس نے 288.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

10 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 82.30 ملین ڈالر اضافے سے 11.586 بلین ڈالر ہوگئے جو فی الحال 21 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

مرکزی بینک کی طرف سے جاری کردہ ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا کہ تجارتی بینکوں کے پاس موجود ذخائر 43.5 ملین ڈالر کی کمی سے 6.537 بلین ڈالر پر آگئے۔  ملک کے کل ذخائر 38.8 ملین ڈالر اضافے سے 18.123 بلین ڈالر پر آگئے ہیں۔


متعلقہ خبریں