سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

Sarfraz Bugti

سرفراز بگٹی نےبڑی سیاسی جماعت میں شمولیت کااعلان کردیا


کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے 9 سالہ  بچی کے اغواء کیس میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ہے۔

جمعرات کے روز ایڈیشنل سیشن جج نے بچی کے اغواء کیس میں سینیٹر سرفراز بگٹی کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم وہ گرفتاری دیے بغیر عدالت سے چلے گئے تھے۔

بلوچستان ہائی کورٹ  کے جج جسٹس روز خان بڑیچ نے سرفراز بغٹی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ سرفراز بگٹی کی جانب سے عدنان اعجاز ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

ایف آئی آر کے متن میں درج ہے 9 سالہ ماریہ کی والدہ  سحرش کے قتل کے بعد عدالت نے بچی کو نانی کے حوالے کیا تھا۔ ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ عدالت میں پیشی کے موقع پر بچی کا والد لڑکی کو زبردستی گاڑی میں ڈال کر سینیٹر سرفراز بگٹی کے گھر لے گیا۔

کوئٹہ بجلی روڈ پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر کے مطابق نانی اپنی پوتی کو اس کے باپ توکل علی سے ملوانے عدالت لے گئی تھی، لیکن باپ نے اس اغواء کیا اور سرفراز بگٹی کے گھر لے گیا۔


متعلقہ خبریں