ہندوستان کی جانب سے جعلی حملے کا اندیشہ ہے، وزیراعظم

حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی مدد جاری رکھے گی، وزیر اعظم

فوٹو: فائل


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں ہندوستان کی جانب سے ایک خودساختہ/جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے اس پار نہتے شہریوں پر مقبوضہ بھارتی افواج کے شدت پکڑتے اور معمول بنتے حملوں کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن (یو این ایم او جی آئی پی) کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفور واپسی کیلئے بھارت سے اصرار کرے۔

انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان کے ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ اگر بھارت ایل او سی کے اس پار عسکری حملوں میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کا سلسلہ دراز کرتا ہے تو پاکستان کیلئے سرحد پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ 26 دسمبر کو بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہوگئے تھے۔ شہدا میں نائب صوبیدار کندیرواورسپاہی احسان شامل ہیں۔

پاک فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی چوکی تباہ کردی اور اس کے تین فوجی مارے گئے۔

اس وقت کے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے ٹویٹ کیا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی سیز فائر کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور پاک فوج نے اس کا بھرپور جواب دیا ہے۔

میجرجنرل آصف غفور کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں کئی بھارتی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بھارتی حملے کی دھمکی

11 جنوری کو نئے بھارتی آرمی چیف منوج موکنڈ نراوانے نے کہا تھا کہ پارلیمینٹ اگر اجازت دے گی تو آزاد جموں و کشمیر کو حاصل کرنے کے لیے بھارتی فوج کارروائی کرے گی۔

مزید پڑھیں: سلامتی کونسل کا مقبوضہ کشمیرپر غور کرنا سنگین صورتحال کا اعتراف ہے، وزیراعظم

نئی دہلی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی پارلیمنٹ کی پہلے سے قرار داد موجود ہے کہ پورا کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔ ہماری پارلیمان قرارداد پاس کرچکی ہے کہ مکمل جموں اور کشمیر انڈیا کا حصہ ہے۔

بھارتی آرمی چیف نے کہا کہ اگر پارلیمان چاہتی ہے کہ آزاد کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہونا چاہیے تو ہمیں حکم دے۔ بھارتی پارلیمان نے حکم دیا تو آزاد کشمیر کے حصول کے لیے کارروائی کریں گے۔


متعلقہ خبریں